واشنگٹن / لندن / نیویارک//
دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن نے ایک لاکھ ڈالر کی سطح عبور کرلی۔
رواں سال فروری کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بٹ کوائن اس حد تک پہنچا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اضافے کی بڑی وجہ امریکا اور برطانیہ کے درمیان حالیہ معاشی معاہدہ ہے، جس سے سرمایہ کاروں میں اعتماد بحال ہوا ہے۔بٹ کوائن کی موجودہ قیمت 1,01,329امریکی ڈالر تک پہنچی، جو ایک دن میں 4.7فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ اگرچہ یہ اب بھی جنوری 2025 کی بلند ترین سطح یعنی 1,09,000ڈالر سے کم ہے، تاہم اس کی واپسی کو مارکیٹ میں مثبت علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ایتھریم (Ether) کی قیمت بھی 14 فیصد اضافے سے 2050ڈالر سے تجاوز کر گئی، جو مارچ کے بعد اس کی بلند ترین سطح ہے۔
کرپٹو ٹریڈنگ پلیٹ فارم Nexo کے شریک بانی انٹونی ٹرینچیف کے مطابق، ایک لاکھ ڈالر کی سطح پر واپسی بٹ کوائن کی طاقت کی نشانی ہے، خاص طور پر جب گزشتہ ماہ اس کی قیمت 74 ہزار ڈالر تک گر چکی تھی۔
ادھر فن ٹیک ماہرین کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کی قدر میں اضافے کی وجوہات میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی دلچسپی، جغرافیائی کشیدگی میں کمی، اور چین کے معاشی محرکات بھی شامل ہیں۔ البتہ دیگر کرپٹو کرنسیز جیسے ایتھرم اب بھی گزشتہ سال کی بلند سطح سے 50 فیصد نیچے ہیں۔