نئی دہلی// بہار اسمبلی انتخابات سے قبل حکومت نے سیاسی اہمیت کا ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ملک میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
یہ فیصلہ بدھ کو یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی مرکزی کابینہ کی سیاسی امور کی کمیٹی کی میٹنگ میں کیا گیا۔
ریلوے ، انفارمیشن براڈکاسٹنگ، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر اشونی وشنو نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کابینہ کے فیصلوں کی جانکاری دی۔ انہوں نے کہاکہ "سیاسی امور کی کابینہ کمیٹی نے آج فیصلہ کیا ہے کہ آنے والی مردم شماری میں ذات پات کی گنتی کو شامل کیا جانا چاہیے ۔”
مسٹر وشنو نے کہاکہ "کانگریس کی حکومتوں نے آج تک ذات پات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت کی ہے ۔ آزادی کے بعد ہونے والی تمام مردم شماریوں میں ذاتوں کو شمار نہیں کیا گیا تھا۔ سال 2010 میں اس وقت کے وزیر اعظم آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ نے لوک سبھا میں یقین دہانی کرائی تھی کہ کابینہ میں ذات پات کی مردم شماری پر غور کیا جائے گا۔ اس کے بعد سیاسی جماعتوں کا ایک گروپ تشکیل دیا گیا جس کی سفارش کی گئی تھی۔ اس کے باوجود کانگریس حکومت نے ذات پات کی مردم شماری کے بجائے ایس ای سی سی کے نام سے ایک سروے کروانا مناسب سمجھا، اس کے باوجود کانگریس اور انڈیا اتحاد کی جماعتوں نے اپنے سیاسی فائدے کے لیے ذات پات پر مبنی مردم شماری کے معاملے کو استعمال کیا۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ مردم شماری کا موضوع آئین کے آرٹیکل 246 کی یونین لسٹ کے سیریل نمبر 69 میں درج ہے اور یہ مرکزی موضوع ہے ۔ تاہم کئی ریاستوں نے سروے کے ذریعے ذات پات کی مردم شماری کرائی ہے ۔ جہاں کچھ ریاستوں نے یہ سروے منظم طریقے سے کیا ہے ، وہیں دیگر نے سیاسی طور پر حوصلہ افزائی اور غیر شفاف طریقے سے سروے کیا ہے ۔ اس قسم کے سروے نے معاشرے میں انتشار پھیلایا ہے ۔ ان تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہمارا سماجی تانے بانے سیاسی دباؤ میں نہ آئے ، ذاتوں کی گنتی کو سروے کے بجائے اصل مردم شماری میں شامل کیا جائے ۔ اس سے معاشرہ معاشی اور سماجی طور پر مضبوط ہوگا اور ملک بھی بلا تعطل ترقی کرتا رہے گا۔
مسٹر ویشنو نے کہاکہ "آج 30 اپریل 2025 کو وزیر اعظم مودی کی قیادت میں سیاسی امور کی کابینہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ذاتوں کی گنتی کو آنے والی مردم شماری میں شامل کیا جانا چاہیے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت ملک اور سماج کے مجموعی مفادات اور اقدار کے لیے پرعزم ہے ۔”