جموں کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے پہلگام میں منگل کے روز دہشت گردانہ حملے میں کم از کم 12 سیاح زخمی ہوگئے۔
عہدیدار نے بتایا کہ یہ حملہ بیسرن نامی ڈھلوان میں ہوا جہاں سیاحوں کا ایک گروپ آج صبح گیا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے قریب سے سیاحوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
زندہ بچ جانے والی ایک خاتون نے فون پر بتایا کہ”میرے شوہر کو سر میں گولی ماری گئی جبکہ حملے میں سات دیگر افراد بھی زخمی ہوئے“۔
خاتون نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی لیکن زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے میں مدد کی درخواست کی۔
حکام نے بتایا کہ زخمیوں کو نکالنے کے لیے ایک ہیلی کاپٹر کی خدمات حاصل کی ہیں جبکہ کچھ زخمیوں کو مقامی لوگوں نے اپنے ڈبوں پر گھاس کے میدانوں سے نیچے اتارا ہے۔
پہلگام اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ 12 زخمی سیاحوں کو وہاں داخل کرایا گیا ہے اور ان سبھی کی حالت مستحکم ہے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے یہاں بتایا کہ فائرنگ کی آوازیں سننے کے بعد سیکورٹی فورسز پہلگام کے سیاحتی قصبے بیسرن میں پہنچ گئیں۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب کشمیر میں برسوں سے عسکریت پسندی کا شکار رہنے کے بعد سیاحوں کی آمد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ 38 روزہ امرناتھ یاترا 3 جولائی سے شروع ہونے والی ہے۔ ملک بھر سے لاکھوں یاتری جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں روایتی 48 کلومیٹر طویل پہلگام روٹ اور گاندربل ضلع میں 14 کلومیٹر چھوٹا لیکن سخت بالٹال روٹ سے غار کا سفر کرتے ہیں۔ (ایجنسیاں)