نئی دہلی// جگر کی بیماریوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور لوگوں کو تیل اور چکنائی والی کھانوں سے پرہیز کرکے صحت مند طرز زندگی اپنانے کی ترغیب دینے کے لیے ہفتہ کو ملک میں جگر کا عالمی دن منایا گیا۔
مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود جگت پرکاش نڈا نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ کھانے میں تیل کی مقدار کو دس فیصد تک کم کرنا چاہیے اور صحت مند طرز زندگی اپنانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ خوراک کو دوا کے طور پر لیا جائے تو چھوٹی تبدیلیاں بڑے نتائج دے سکتی ہیں۔
اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ عالمی یوم جگر کے پیش نظر خوراک اور صحت مند طرز زندگی پر توجہ دینے کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی مقدار کو کم کرنے جیسی آسان تبدیلیاں بہت کارآمد ثابت ہو سکتی ہیں۔ مسٹر مودی نے ہر ایک سے موٹاپے کے بارے میں بیداری پھیلا کر ایک صحت مند ہندوستان کی تعمیر میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ حکومت ملک میں صحت کی دیکھ بھال کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے عالمی یوم جگر کے موقع پر یہاں انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلیری سائنسز کے ‘صحت مند جگر-صحت مند انڈیا’ پروگرام میں کہا کہ گزشتہ 11 برسوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صحت کا بجٹ بڑھ کر 1 لاکھ 27 ہزار کروڑ روپے ہو گیا ہے ۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ لوگوں میں جگر کی بیماریوں کے بارے میں بیداری بڑھائی جا ناچاہئے ۔ انہوں نے اچھی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک، مناسب نیند اور باقاعدہ ورزش پر خصوصی زور دیا۔ انہوں نے نوجوانوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے جسم کے لیے دو گھنٹے ورزش اور چھ گھنٹے کی نیند اپنے دماغ کے لیے وقف کریں، تاکہ وہ اگلے 40-50 سال تک زندہ رہ سکیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کارپوریٹ سیکٹر سے بھی اپیل کی کہ وہ صحت مند جگر کی آگاہی مہم کو اپنی ‘کارپوریٹ سماجی ذمہ داری’ میں شامل کریں۔ اس موقع پر دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ اور وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا بھی موجود تھیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق جگر کی بیماریاں ہندوستان میں موت کی 10ویں سب سے عام وجہ ہیں۔ ہیپاٹائٹس بی، سی اور ہیپاٹو سیلولر کارسنوما جیسی بیماریاں اکثر طرز زندگی کی خراب عادات کی وجہ سے ہوتی ہیں، جن میں زیادہ الکحل اور منشیات کا استعمال، غیر صحت بخش غذاؤں کا طویل مدتی استعمال، غیر فعال طرز زندگی اور ورزش کی کمی شامل ہیں۔ اس سال جگر کے عالمی دن کا تھیم ‘بھوجن ہی اوشدھی ‘ ہے ۔