نئی دہلی// دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ آتشی نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ دہلی کے وزیر تعلیم آشیش سود نے پرائیویٹ اسکول مالکان سے ملاقات کی اور انہوں نے اسکول مالکان کو فیس بڑھانے میں چھوٹ دینے کا یقین دلایا ہے ۔
محترمہ آتشی نے آج کہا کہ 6 اپریل کو وزیر تعلیم کی رہائش گاہ پر ہونے والی میٹنگ میں اسکول مالکان کو یقین دلایا گیا کہ انہیں ہر سال فیس میں 10 فیصد اضافہ کرنے کا حق دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معتبر ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ 6 اپریل بروز اتوار دوپہر 1 بجے مسٹر آشیش سود کی رہائش گاہ پر پرائیویٹ اسکول کے مالکان کے ساتھ ان کی میٹنگ ہوئی۔ جس میں پرائیویٹ سکول مالکان کو یقین دلایا گیا ہے کہ ان کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی جائے گی۔ انہیں بتایا گیا کہ والدین کے احتجاج اور عام آدمی پارٹی کی طرف سے اٹھائے جانے والے اس مسئلے کی وجہ سے یہ معاملہ ابھی گرم ہے ۔ جیسے ہی یہ ٹھنڈا ہوگا، دہلی حکومت کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا جائے گا جس کے تحت دہلی کے ہر پرائیویٹ اسکول کو ہر سال فیس میں 10 فیصد اضافہ کرنے کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ دہلی کی تاریخ میں کبھی پرائیویٹ اسکولوں کو ایسی چھوٹ نہیں دی گئی۔ عام آدمی پارٹی ان پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف 10 سال سے لڑ رہی تھی۔ اس کی فیسیں کنٹرول میں رکھی گئیں۔ وہ عدالت میں ان سے لڑ رہی تھی اور آڈٹ کروا رہی تھی۔ اب یقین دلایا جا رہا ہے کہ معاملہ ٹھنڈا ہوتے ہی پرائیویٹ اسکولوں کو فری ہینڈ دے دیا جائے گا۔
آپ کی لیڈر نے الزام لگایا کہ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بی جے پی کا پرائیویٹ اسکولوں کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر سود کو یہ بتانا چاہئے کہ انہوں نے ان پرائیویٹ اسکولوں سے کتنی رقم لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم یہ بھی بتائیں کہ کیا ان کی رہائش گاہ پر اسکول مالکان سے میٹنگ ہوئی؟