نئی دہلی//حکومت نے آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ پردھان منتری روزگار سرجن کریاکرم کے تحت قرض کی درخواستوں کو مسترد کرنے کی شرح 40 فیصد پر آ گئی ہے اور اسے مزید بہتر کیا جا رہا ہے ۔
چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے وزیر جیتن رام مانجھی نے آج ایوان میں ضمنی سوالات کے جواب میں کہا کہ اس اسکیم کے تحت درخواست گزاروں کو 35 فیصد سبسڈی دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2021-22 میں اس اسکیم کے تحت موصول ہونے والی تقریباً 60 فیصد درخواستوں کو بینکوں نے مختلف وجوہات کی بنا پر مسترد کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے بینکوں کو ہدایت دی ہے کہ اس معاملے میں بینک گارنٹی کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ درخواستیں قبول کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے مختلف سطحوں پر کوششیں جاری ہیں۔ درخواست دینے والوں کو خصوصی تربیت دی جا رہی ہے تاکہ ان کی درخواستوں میں کوئی غلطی نہ ہو اور وہ قبول کی جا سکیں۔ مسٹر مانجھی نے کہا کہ ان کوششوں کی وجہ سے درخواستوں کے مسترد ہونے کی شرح 40 فیصد تک آ گئی ہے اور اسے مزید کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں شہری ہوا بازی کے وزیر کے آر نائیڈو نے کہا کہ اڑان اسکیم کے تحت مزید 120 مقامات کو شامل کرنے کا منصوبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک کروڑ سے زائد مسافر اس اسکیم کے تحت سفر کر رہے ہیں اور اب اس تعداد کو بڑھا کر چار کروڑ کیا جا رہا ہے ۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہوائی کرایوں کا فیصلہ بین الاقوامی مارکیٹ کے اصولوں کے مطابق کیا جاتا ہے لیکن حکومت مختلف نظاموں اور طریقوں کے ذریعے ان پر نظر رکھتی ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتی ہے کہ یہ عوام کی پہنچ سے باہر نہ ہوں۔