نئی دہلی// سپریم کورٹ نے ممبئی کے دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ (ڈی آر پی) کے جاری تعمیراتی کام کو روکنے سے جمعہ کے روز انکار کردیا۔
چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے اڈانی گروپ کے حق میں ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے سے انکار کر دیا۔
تاہم بنچ نے دبئی میں قائم سیک لنک ٹیکنالوجی کارپوریشن کی اس درخواست پر متعلقہ فریقوں کو نوٹس جاری کیا۔ سیک لنک نے دھاراوی کی کچی آبادی کی بحالی کے لیے اپنی 2019 کی بولی کو منسوخ کرنے اور 2022 میں اڈانی کو نیا ٹینڈر جاری کرنے کے مہاراشٹر حکومت کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے ۔
اڈانی گروپ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ تعمیر (پروجیکٹ) پہلے ہی شروع ہو چکی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اڈانی گروپ نے ہزاروں کارکنوں کو روزگار دیا ہے ۔ اہم فنڈز لگائے اور کروڑوں روپے کے مینوفیکچرنگ آلات خریدے ۔
سیک لنک کی جانب سے اپنی پیشکش میں 20 فیصد اضافے کے حوالے سے عدالت نے درخواست پر غور کرنے کے لیے رضامندی ظاہر کی۔ اڈانی گروپ کی جانب سے سینئر وکیل مکل روہتگی نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی (منصوبہ) کا آغاز پہلے ہی ہو چکا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اڈانی گروپ نے ہزاروں مزدوروں کو روزگار فراہم کیا ہے ، اہم رقم کی سرمایہ کاری کی ہے اور کروڑوں روپے کے تعمیراتی آلات خریدے ہیں۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تعمیراتی مقام پر ریلوے کوارٹرز کو گرانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ ان کی یہ دلائل سننے کے بعد عدالت نے واضح کیا کہ وہ پروجیکٹ کی جگہ پر جاری کام کو نہیں روکے گی۔ اعلیٰ عدالت نے اڈانی گروپ کو تمام ادائیگیوں کے لیے ایسکرو اکاؤنٹ بنانے کی ہدایت دی۔تاہم، سیک لنک کی طرف سے پیش سینئر وکیل سی. آر یاما سندرم نے دلیل دی کہ ان کا موکل اپنی بولی میں 20 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 8,640 کروڑ روپے کی ترمیم شدہ بولی کا منصوبہ پیش کر رہا ہے ، جو اڈانی کی 5,069 کروڑ روپے کی بنیادی بولی سے زیادہ ہے ۔ اس کے بعد عدالت نے سیک لنک کو اس سلسلے میں ایک حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ اعلیٰ عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت کے لیے 25 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے ۔