نئی دہلی//صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے حکام سے کہا ہے کہ ڈیٹا سے چلنے والے نظام کارکردگی کو بڑھا سکتے ہیں لیکن وہ ہمدردی اور دیانتداری کی جگہ نہیں لے سکتے اور اس لیے ان کی پالیسیوں اور اقدامات کا مقصد سب کی ترقی، خاص طور پر پسماندہ اور کمزور طبقوں کی ترقی ہونا چاہیے ۔
محترمہ مرمو نے آج یہاں راشٹرپتی بھون میں انڈین ریونیو سروس کے ٹرینی افسران کے 78ویں بیچ سے ملاقات کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا ۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ انڈین ریونیو سروس کے افسران کی حیثیت سے وہ اس بات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے کہ اس ضروری وسائل کو منصفانہ، موثر اور شفاف طریقے سے جمع کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انفراسٹرکچر بڑھ رہا ہے ، ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی خلا کو ختم کر رہی ہے اور اقتصادی مواقع پہلے سے کہیں زیادہ قابل رسائی ہیں۔ ترقی کے پائیدار اور جامع ہونے کے لیے وسائل کا موثر اور منصفانہ انتظام کیا جانا چاہیے اور شہریوں کو نظام پر بھروسہ کرنا چاہیے ۔
انہوں نے افسروں سے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے میں ان کا اہم کردار ہے کہ ہر کوئی اپنی جائز صلاحیت کے مطابق اپنا رول ادا کرے اور لوگوں کے ساتھ احترام کا سلوک کیا جائے ۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ بدلتے وقت، بڑھتی ہوئی توقعات اور حکومتی اقدامات نے زیادہ کارکردگی، شفافیت اور سہولت کے نئے دور کا آغاز کیا ہے ۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اس تبدیلی کا مرکز ہے ۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ محکمہ انکم ٹیکس درستگی کے ساتھ بے ضابطگیوں کا پتہ لگانے کے لیے جدید ڈیٹا اینالیٹکس کا استعمال کرتا ہے اور ساتھ ہی یہ یقینی بناتا ہے کہ ایماندار ٹیکس دہندگان کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ انہوں نے حکام کو مشورہ دیا کہ وہ یاد رکھیں کہ ٹیکنالوجی صرف ایک آلہ ہے اور یہ انسانی اقدار کا متبادل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا سے چلنے والے نظام کارکردگی کو بڑھا سکتے ہیں، لیکن وہ کبھی بھی ہمدردی اور دیانتداری کی جگہ نہیں لے سکتے ۔ انہوں نے افسروں سے کہا کہ ان کی پالیسیوں اور اقدامات کا مقصد سب کی ترقی ہونا چاہئے ، خاص طور پر پسماندہ اور کمزور طبقات کے لئے ۔
ان اٹرینیز افسر وں میں رائل بھوٹان سروس کے دو ٹرینی افسر بھی شامل ہیں اور وہ نیشنل اکیڈمی آف ڈائریکٹ ٹیکس ( این اے ڈی ٹی )، ناگپور میں زیر تربیت ہیں۔