نئی دہلی//کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے بعد بھی ہندوستانیوں کی توہین کا سلسلہ نہیں رک رہا ہے اور ہندوستانی شہریوں کو وطن واپس بھیجنے کی بجائے انہیں لاطینی امریکی ممالک میں بھیجا جا رہا ہے ۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے . سی وینوگوپال نے کہا کہ مسٹر مودی نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے بات کرنے کے بعد ملک واپس آئے ہیں اور انہیں اپنا دوست قرار دیا ہے ۔ لیکن ان کی واپسی کے صرف ایک ہفتہ بعد ہی ہندوستانی شہریوں کو وہاں سے واپس بھیجنے کی بجائے انہیں لاطینی امریکی ممالک میں بھیجا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ہمارے شہریوں کے ساتھ اس طرح کے غیر انسانی سلوک کی اجازت کیسے دے رہے ہیں۔ امریکہ سے یہ ملک بدری ہمارے ملک کی بہت بڑی توہین ہے ۔ وزیر اعظم مودی نے صدر ٹرمپ سے ملاقات کرنے اور ان کی دوستی کے بارے میں کھل کر بات کرنے کے بمشکل ایک ہفتہ بعد ہمارے شہریوں کو باعزت طریقے سے ہندوستان واپس بھیجنے کی بجائے لاطینی امریکی ممالک میں بے دریغ ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے ۔
کانگریس کے لیڈر نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے امریکی صدر سے ملاقات کے دوران ایسی کون سی ڈیل کی جس کی وجہ سے ہمیں ذلت اٹھانی پڑ رہی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ جنوبی امریکی ملک پناما نے ہندوستان کو مطلع کیا ہے کہ ہمارے کچھ شہریوں کو امریکہ نے وہاں بھیجا ہے ۔ پناما نے کہا ہے کہ تمام شہری ہوٹل میں موجود ہیں اور محفوظ ہیں۔