نئی دہلی//صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ قطر کے ساتہ ہندوستان کے رشتے ، تاریخی نوعیت کے ، اور صدیوں پرانے ہیں، نیز قطر، ہندوستان کے ساتھ مغربی ایشیاء کے ، تجارتی اور ثقافتی رابطوں کا ایک لازمی حصہ رہا ہے ۔ انھوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے ساتھ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون مسلسل مضبوط ہورہاہے اور اس میں دونوں حکومتوں کے مابین اعلی سطحی بات چیت شامل ہے ۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کاکل رات راشٹرپتی بھون میں خیر مقدم کرتے ہوئے ، صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان، کثیر رخی سرگرمیاں اور تعاون، گہرے اطمینان اور دیرینہ ساکھ کے عکاس ہیں۔اس موقع پر وزیر اعظم نریندرمودی ، کئی وزرا اہلکار اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں ۔
انہوں نے خاص طور پر کہا کہ دونوں ملک، تجارت اور سرمایہ کاری، خوراک کی یقینی فراہمی، صحت، ثقافت اور توانائی کے ِ شعبوں میں، قابل اعتبار شراکت دار ہیں۔ صدر جمہوریہ نے یہ تجویز بھی رکھی کہ ہندوستان اور قطر اختراع، ٹیکنالوجی اور اسٹارٹ اَپس کے شعبوں میں وسیع تر تعاون میں اضافہ کریں۔ انھوں نے کہاکہ گزشتہ سال دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت تقریبا 14ارب ڈالر کی رہی اور ہندوستان میں قطر کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے ساتھ ہمارے اقتصادی رشتے مضبوط ہوئے ہیں ۔
صدرجمہوریہ نے کہاکہ ‘‘ ہمارے دونوں ملکوں کے لوگ صدیوں سے ثقافتی تبادلے اور رسم ورواج کے توسط سے جڑے ہیں ۔ہمارے صدیوں پرانے تعلقات کی جھلک ہمارے لوگوں کے پسندیدہ آرٹ ،موسیقی اور کھانے پینے میں نظر آتی ہے -چاہے وہ بریانی ہو یا ‘‘ کڑک چائے ’’!انھوں نے کہاکہ قطر سے آئے ہمارے مہمان آج کے عشایئے کے دوران اس بے مثال ثقافتی رشتے کا تجربہ حاصل کرسکیں گے ۔
انہوں نے امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے دونوں ملکوں کے ، ملکر کام کرنے کی اہمیت کو بھی اُجاگر کیا کہ یہ نہ صرف ہندوستان اور قطر کے عوام کے لیے ، بلکہ دنیا کے تمام لوگوں کے لیے اہم ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ ہندوستان -قطر تعلقات کو، دفاعی شراکت داری کی سطح تک لے جانے سے ، مزید سرگرمیوں کے لیے ایک خاکہ وجود میں آئے گا۔
اس سے قبل کل ہندوستان اور قطر نے اپنے باہمی تعلقات کو دفاعی شراکت داری تک لے جانے سے اتفاق کیا۔ وزیراعظم نریندر مودی اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان نئی دہلی میں وفد کی سطح کی بات چیت کے بعد اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان سمجھوتے پر دستخط کیے گئے ۔
کَل شام قومی راجدھانی میں میڈیا کو تفصیل بتاتے ہوئے خارجی امور کی وزارت کے سکریٹری ارون کمار چٹرجی نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دو سمجھوتوں اور 5مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پہلا سمجھوتہ باہمی دفاعی شراکت داری کے قیام سے متعلق ہے ۔ دونوں ملکوں کے درمیان دوہرے ٹیکس سے بچنے کے ایک نظیر شدہ سمجھوتے پر بھی دستخط کیے گئے
ہیں۔سکریٹری موصوف نے کہا کہ دونوں ممالک نے آئندہ پانچ برسوں میں اپنے کاروبار کو دوگناکرکے 28 ارب ڈالر سالانہ کرنے سے بھی اتفاق کیا ہے ۔