غزہ//
غزہ کی پٹی کے وسطی حصے میں نصیرات کیمپ کے مغرب میں ایک ساحلی سڑک پرگزشتہ روز اسرائیلی فضائیہ نے حملہ کیا، جس کے باعث 4 فلسطینی شدید زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق طبی عملے نے اس سے پہلے بتایا تھا حملے میں ایک لڑکا جان سے گیا ہے، تاہم بعد میں کہا گیا کہ زخمی ہونے والے شخص کو بچا لیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ انسپیکشن روٹ سے باہر شمالی غزہ کی جانب بڑھنے والی ایک مشکوک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے حملے کے اثرات یا ہلاکتوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا تاہم کہا ’کسی بھی صورتحال کیلیے تیار ہیں، آئی ڈی ایف کسی بھی فوری خطرے کو ناکام بنانے کیلیے کوئی بھی ضروری کارروائی جاری رکھے گی۔‘
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فضائیہ کا یہ حملہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات شروع ہونے میں ایک دن باقی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے فلسطینیوں قیدیوں کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ قید کے دوران انھیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
رہا فلسطینی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم بہت تکلیف سے گزرے، روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا، اسرائیلی فوجیوں کی کوشش ہوتی تھی کہ ہم جیل میں ہی مرجائیں، کھانے کیلئے تین دن بعد سوکھی روٹی دی جاتی تھی، روزانہ مارا پیٹا جاتا تھا۔