واشنگٹن///
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ان کی حالیہ بات چیت دوستانہ رہی۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ چین کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ طے پا سکتا ہے۔
جمعرات کی شام Fox News پر نشر ہونے والے انٹرویو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ معاملات ٹھیک رہے … بات چیت اچھی اور دوستانہ رہی”۔
چین کے ساتھ منصفانہ تجارت کے حوالے سے کسی معاہدے تک پہنچنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ "میں ایسا کر سکتا ہوں”
اس سے قبل امریکی صدر نے نہر پناما پر کنٹرول حاصل کرنے کی دھمکی دی تھی اور شکایت کی تھی کہ اسے چین چلا رہا ہے۔ تاہم چین نے بدھ کے روز زور دے کر کہا کہ اس نے کبھی نہر پاناما میں مداخلت نہیں کی۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ کے مطابق چین اس نہر کے انتظامی امور میں شریک نہیں ہے اور اس نے قطعا کبھی اس کے معاملات میں مداخلت نہیں کی۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے گذشتہ پیر کو صدر کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے خطاب میں کہا تھا کہ چین نہر پناما کے گرد اپنی موجودگی کو بڑھا کر اس سمندری راہ داری کو کنٹرول کر رہا ہے جو امریکا نے 1999 کے اواخر میں پاناما کے حوالے کی تھی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "ہم نے اسے چین کے حوالے نہیں بلکہ پاناما کے حوالے کیا تھا، ہم اسے واپس لیں گے”۔
دوسری جانب پاناما کے صدر خوسے راوول مولینو نے نہر کے معاملات میں کسی بھی دوسرے ملک کی مداخلت کی تردید کی تھی۔ انھوں نے ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں کہا کہ یہ نہر پاناما کی ملکیت ہے اور اسی کی رہے گی”۔