نئی دہلی// کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ادت راج نے آج عام آدمی پارٹی (آپ) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو دلت اور والمیکی برادری کا مخالف قرار دیا۔
دہلی پردیش کانگریس کے دفتر میں صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ادت راج نے کہا "مسٹر کیجریوال کا دلت مخالف رویہ اور چہرہ دہلی کے لوگوں کے سامنے پوری طرح سے بے نقاب ہو گیا ہے ۔ میں دہلی کے بدھ بھکشوؤں، گرو روی داس اور والمیکی مندروں کے پجاریوں کے ساتھ ان کی رہائش گاہ پر گیا تھا اور انہیں مندروں کے پجاریوں اور گرودواروں کے گرنتھیوں کی طرح 18,000 روپے اعزازیہ دینے کا مطالبہ کرنے گیا تھا، لیکن گھر پر ہونے کے باوجود مسٹر کیجریوال سے ملاقات تو دور کی بات ، پولیس کو بلایا گیا اور بدھ بھکشوؤں اور دلت پجاریوں سمیت ان کو بھی گرفتار کر کے مندر مارگ پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا۔
ڈاکٹر ادت راج نے کہا کہ آپ کو اپنی سب سے بڑی طاقت دلت اور والمیکی برادریوں سے ملی، لیکن انہوں نے اس سماج کو دھوکہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں مسٹر کیجریوال نے کہا تھا کہ صفائی ملازمین کو مستقل کیا جائے گا اور کنٹریکٹ سسٹم کو ختم کردیا جائے گا، لیکن انہوں نے صفائی ملازمین کو مستقل کرنے سے صاف انکار کردیا۔ مسٹر کیجریوال 10 برسوں میں صرف 429 نوکریاں دے سکے اور پورے نظام کو آؤٹ سورس کرتے رہے ، نئی ملازمتیں پیدا کرنے کی بجائے دہلی حکومت کے محکموں کی نجکاری کی گئی۔ یہی نہیں عام آدمی پارٹی نے ریزرویشن ختم کرنے اور اسے کمزور کرنے کا کام کیا۔
ڈاکٹر ادت راج نے کہا "انہوں نے (ڈاکٹر ادت راج) نے مسٹر کیجریوال سے درخواست کی تھی کہ وہ دلت کمیونٹی کے بزرگ شہریوں کے مقدس مقامات کی یاترا اسکیم تک رسائی میں اضافہ کریں، لیکن انہوں نے کبھی ان کی تجویز پر توجہ نہیں دی۔ ” انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال صرف ووٹ بینک کی سیاست کرنے کے لیے دلتوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہیں، لیکن انھیں دلتوں کی حالت زار کی کوئی فکر نہیں ہے ۔
ڈاکٹر ادت راج نے کہا کہ کووڈ، 19 وبائی امراض کے دوران 57 دلت صفائی کارکن دہلی والوں کی زندگیوں کی حفاظت کرتے ہوئے ڈیوٹی پر مر گئے ، جن میں وہ ایک شخص بھی شامل تھا جو ہاتھ سے گٹر کی صفائی کرتے ہوئے اپنی جان گنوا بیٹھا ۔ مسٹر کیجریوال نے کووڈ کے دوران مرنے والوں کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا، لیکن انہیں (دلت برادری کے لوگوں) کو آج تک کچھ نہیں ملا۔