نہیں صاحب ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ اپنے گورے گورے بانکے چھورے‘عمرعبداللہ… وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کانگریس سے دور جا رہے اور … اور بی جے پی کے قریب آ رہے ہیں… نہیں صاحب ہم ایسا نہیں کہہ رہے ہیں… بلکہ ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ… کہ ان جناب کی کچھ باتیں … کھری کھری باتیں جہاں کانگریس کے تن بدن میں آگ لگا رہی ہوں گی… اسے تڑپا رہی ہو ںگی وہیں… وہیں یہ باتیں بی جے پی کے کانوں میں رس گھول رہی ہوں گی… ان کی یہ باتیں بی جے پی کیلئے لتا منگیشکر کے کسی سریلے گانے سے بھی زیادہ سریلی لگ رہی ہوں گی… عمرعبداللہ نے بغیر کسی لگی لپٹی کے کہا کہ… کہ یہ کیا بات ہو ئی کہ کانگریس جب لوک سبھا الیکشن میں ایک سو سیٹیں جیت جائے تو … تو تب اسے الیکٹرانک مشینوں(ای وی ایمز) سے کوئی گلہ‘ کوئی شکایت نہیں ہے… لیکن جب یہ ہریانہ اور مہارشٹرا میں اسمبلی الیکن ہارے تو… تواسے ای وی ایمز میں نقص اور خامی نظر آ رہی ہے… گورے گورے بانکے چھورے کی باتوں میں دم ہے… اور سو فیصد ہے… لیکن ان کی یہ باتیں کانگریس سے دم نکال رہی ہوں گی اور… اور اس لئے رہیں ہوں گی کیونکہ کانگریس سب کچھ سن سکتی ہے … سب کچھ ‘ لیکن یہ سچ نہیں سن سکتی ہے‘ سچ اس کو برداشت نہیں ہو سکتا ہے… کانگریس کو سب کچھ بر داشت ہو سکتا ہے… لیکن کوئی اسے آئینہ دکھائے یہ اس کیلئے نا قابل برداشت ہے اور… اور اپنے وزیر اعلیٰ نے یہی آئینہ کانگریس کو دکھانے کی کوشش کی ہے… ای وی ایمز کے حوالے سے ہی نہیں بلکہ انڈیا بلاک کی قیادت یا قیادت کی دعویداری کے حوالے سے بھی ۔یقینا یہ سب باتیں ایک خیر خواہ ہی کرسکتا ہے اور… اور عمرعبداللہ نے یہ باتیں کہہ کر کانگریس پارٹی کا خیر خواہ ہونے کا ثبوت تو دیا ہے… لیکن صاحب ایسے لوگوں کی کوئی کمی نہیں ہے… اور بالکل بھی نہیں ہے جنہیں لگ رہا ہوکہ… کہ ایسی باتیں کہہ کر عمرعبداللہ کانگریس سے دور اور بی جے پی سے نزدیک آنے کی کوشش کررہے ہیں… اب لوگوں کے منہ تو بند نہیں کئے جا سکتے ہیں… کہ جتنے منہ اتنی باتیں … لیکن باتوں باتوں میں ہمیں یہ بات یا د آگئی کہ… کہ عمر عبداللہ خود بھی جانتے ہوں گے کہ … کہ یہ جو باتیں کررہے ہیں… یہ انہیں کس سے دور اور کس کے نزدیک کر سکتی ہیں… اگر دور یا نزدیک نہیں کر سکتی ہیں… لیکن دور یا نزدیک ہونے کا تاثر تو دے ہی سکتی ہیں… اور شاید وزیر اعلیٰ بھی ایسا ہی چاہتے ہوں ۔ ہے نا؟