نئی دہلی// راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑنے آج ایوان میں اپنے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر درد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کا کام کاج کا چلنا ملک اور سماج کے لیے ضروری ہے ۔
مسٹر دھنکڑ نے آج صبح ایوان میں وقفہ صفر کے دوران غصے کے ساتھ کہا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا میں ان کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا ‘‘یہ مہم صرف چیئرمین کے خلاف دن رات جاری ہے ، یہ مہم میرے خلاف نہیں، میرے زمرے (کسانوں) کے خلاف ہے ۔’’
چیئرمین نے کہا کہ مان لیں کہ میں کسان کا بیٹا ہوں، کمزوری نہیں دکھاؤں گا، ملک کے لیے مرجاوں گا، مٹ جاؤں گا، آپ لوگ نہیں سوچیں گے کہ 24 گھنٹے صرف ایک کام ہے ، کسان کا بیٹا یہاں کیوں بیٹھا ہے ؟ میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں اور درد کو محسوس کر رہا ہوں…”
مسٹر دھنکڑ نے کہا "مجھے ذاتی طور پر تکلیف ہوئی ہے کہ اہم اپوزیشن پارٹی نے اسپیکر کے خلاف شدید مہم چلائی ہے ۔ ان کے پاس میرے خلاف تحریک لانے کا آئینی حق ہے لیکن وہ آئینی دفعات سے چشم پوشی کر رہے ہیں۔ چیئرمین نے کہا کہ عوامی سطح پر جو کچھ کہا جا رہا ہے اس کا انہوں نے مطالعہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن آئین پر عمل نہیں کر رہی ہے ۔ تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دینا اور اس پر بحث کا مطالبہ کرنا اپوزیشن کا حق ہے لیکن اس کی دفعات بھی موجود ہیں۔ اپوزیشن آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے ۔ اپوزیشن بیان جاری کرکے تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ جاننا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون پڑھیں، آپ کی تجویز آ گئی ہے ، (فیصلہ) 14 دن بعد آئے گا۔ آپ نے مہم شروع کر دی ہے ۔
چیئرمین نے کہا کہ ایوان کو چلانا ملک اور معاشرے کے لیے اہم ہے ۔ انہوں نے قائد حزب اختلاف سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف اور قائد ایوان اپنے چیمبر میں ملاقات کے لیے وقت نکالیں۔ اس تعطل کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں جو کارروائی ہو رہی ہے وہ افسوسناک ہے ۔ ہم کسی سے اچھی شہرت نہیں کما رہے ہیں۔ میں آپ سے آئین کے نام پر اپیل کرتا ہوں، کھلے ذہن کے ساتھ آئیں، میرے چیمبر میں مجھ سے بات کریں… ہم مل کر کام کریں گے ، تعطل کو توڑنے کی کوشش کریں گے ۔’’