نئی دہلی// پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں منگل کو ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کوئی کام نہیں ہوسکا اور چیئرمین نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی کردی۔
قبل ازیں صبح بھی اسی وجہ سے کارروائی شروع ہونے کے چند ہی منٹوں میں ملتوی کر دی گئی تھی۔ دوپہر 12 بجے جب کارروائی شروع ہوئی تو حکومت اور اپوزیشن کے ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ شور شرابے سے کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا۔ اس دوران ایوان کے رہنما جے پی نڈا نے کہا کہ میڈیا میں ملک کی ایک سیاسی جماعت کے سینئر لیڈر اورجارج سوروس کے بارے میں رپورٹ آئی ہے ۔ ملی بھگت کے حوالے سے میڈیا میں آنے والی رپورٹس کو قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا جا رہا ہے ۔
مسٹرنڈا نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک نے ایسے لوگوں کو معاف نہیں کیا ہے ۔ بیرونی طاقتوں نے کئی ممالک کو برباد کر دیا ہے ۔ ملک کے عام آدمی کے تئیں ہم ذمہ دار ہیں۔ گاؤں کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ کیا ہم انہیں سیکورٹی فراہم کرنے کی پوزیشن میں ہیں یا نہیں۔ ہم لوگوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ مودی حکومت انہیں مکمل طور پر محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہم کسی کو بھی ملک کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ مسٹرنریندر مودی کی قیادت میں ملک 11ویں نمبر سے دنیا کی پانچویں بڑی اقتصادی طاقت بن گیا ہے اور جلد ہی تیسری بڑی معیشت بننے جا رہا ہے ۔
اس پر کانگریس کے پرمود تیواری نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ سچ بہت جلد سامنے آجائے گا اور مسٹر نڈا نے جو الزامات لگائے ہیں وہ بالکل غلط ہیں اور میں ان کی تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اڈانی کی طرف سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتوں کو 23 ہزار کروڑ روپے کی رشوت دینے کا معاملہ ایک عدالت میں ہے اور اس پر ایوان میں بحث ہونی چاہئے تاکہ صورتحال واضح ہو سکے ۔
دریں اثناء دراوڑ منیترا کزگم کے تروچی سیوا نے ایک پوائنٹ آف آرڈر اٹھایا اور کہا کہ رول 238 (2) کے مطابق اس ایوان میں دوسرے ایوان کے لیڈر کا نام نہیں لیا جا سکتا ہے ۔
اس پر مسٹرنڈا نے کہا کہ انہوں نے کسی رکن کا نام نہیں لیا، لیکن عہدہ کا نام لیا۔
اس دوران دونوں جماعتوں کے ہنگامہ آرائی کے باعث چیئرمین نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔
اس سے قبل صبح میں قانون سازی کا کام شروع ہوتے ہی حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے بعض ارکان کے شور شرابے کے باعث چیئرمین کو چند منٹوں کے بعد ایوان کی کارروائی بارہ بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ جس کی وجہ سے اس ہفتے مسلسل دوسرے دن بھی کوئی کام نہیں ہوسکا۔