سرینگر/۵دسمبر
جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام سے کئے گئے وعدوں کو ہر قیمت پر پورا کیا جانا چاہئے۔
صورہ میڈیکل انسٹچوٹ (ایس کے آئی ایم ایس) کے 42 ویں یوم تاسیس کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ لوگوں نے حالیہ انتخابات میں حصہ لیا اور اس مقصد کےلئے ان کی وابستگی کا احترام کیا جانا چاہئے۔
نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ عبداللہ کے یوم پیدائش پر تعطیل کے اعلان کے بارے میں پوچھے جانے پر عمرعبداللہ نے کہا کہ جموں کشمیر کو ریاست کی حیثیت سے اپنی حیثیت واپس دلانے کےلئے ان کے سامنے ایک اہم لڑائی ہے۔”یہ صرف ہمارے بارے میں نہیں ہے بلکہ وزیر اعظم کے ذریعہ جموں کشمیر کے عوام سے پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں کے بارے میں ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے پورے جوش و خروش کے ساتھ ان انتخابات میں حصہ لیا، اس امید میں کہ ان کے اعتماد کا احترام کیا جائے گا“۔
عمرعبداللہ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ مہاراشٹر اور دیگر جگہوں پر انتخابات میں مصروف ہیں۔ اب جب یہ معاملات حل ہو چکے ہیں، تو ہم ان سے دوبارہ بات کریں گے اور ان سے توقع کریں گے کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اپنے وعدے کو پورا کریں گے اور بغیر کسی تاخیر کے اس کی ریاست کا درجہ بحال کریں گے۔
ملک بھر کی مساجد اور مزارات میں سروے کے معاملے پر عمر نے ہندوستان کی سیکولر بنیاد کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا”ہمارا آئین آزادانہ طور پر جینے کے حق کی ضمانت دیتا ہے، چاہے وہ کسی بھی مذہب کا ہو یا چاہے وہ کسی بھی مذہب کی پیروی نہ کرنے کا انتخاب کرے۔ سیکولرازم کے اس بنیادی اصول کو برقرار رکھنا ہوگا۔ تاہم ایسا لگتا ہے کہ ہماری مساجد اور مذہبی اداروں کو نشانہ بنانے کی ایک منظم کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے“۔
عمر نے مزید کہا”ہم خوش نودی نہیں مانگتے اور خوش نودی نہ کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمیں نشانہ بنایا جائے۔ ہمیں خوش حالی کی مخالفت کی آڑ میں برادریوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہئے۔ جموں و کشمیر ہمیشہ سے ہندوستان کی بنیاد کا اٹوٹ حصہ رہا ہے اور اس کے سیکولر اقدار کا تحفظ کیا جانا چاہئے۔“