نئی دہلی//سپریم کورٹ نے دہلی ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرف سے دائر مقدمہ میں شراب کے تاجر امن دیپ سنگھ ڈھل کو آج ضمانت دے دی۔
عدالت عظمیٰ کے اس حکم نے ان کے جیل سے باہر آنے کا راستہ صاف کر دیا، کیونکہ دہلی ہائی کورٹ نے پہلے ہی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ درج منی لانڈرنگ کیس میں انہیں ضمانت دے دی ہے ۔
سپریم کورٹ کی جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجول بھویان کی بنچ نے ڈھل کی اپیل پر ضمانت کا یہ حکم سنایا۔ ضمانت کی عرضی کو منظور کرتے ہوئے بنچ نے کہا ”اس معاملے میں تقریباً 300 گواہ ہیں جن سے سی بی آئی کو پوچھ گچھ کرنی ہے ۔ ملزم ڈیڑھ سال سے زیر حراست ہے اور مزید حراست سے کوئی مقصد پورا نہیں ہوگا۔
ہائی کورٹ نے اس سال 4 جون کو سی بی آئی کے کیس میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ہائی کورٹ سے پہلے نچلی عدالت نے 9 جون 2023 کو سی بی آئی کیس میں ڈھل کی ضمانت کی عرضی مسترد کر دی تھی ۔
سی بی آئی نے ڈھل کو 18 اپریل 2023 کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر مبینہ ایکسائز پالیسی (تنازع کے بعد منسوخ کئے گئے ) گھوٹالے میں ملوث ہونے کا الزام ہے ۔
دہلی ہائی کورٹ نے ایکسائز پالیسی سے متعلق ای ڈی کے ذریعہ درج منی لانڈرنگ کے کیس میں 17 ستمبر کو ڈھل کو ضمانت دی تھی۔ اس طرح اب ان کے جیل سے باہر نکلنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے ۔
ڈھل سے پہلے دونوں مقدمات میں کئی ملزمان کو ضمانت مل چکی تھی۔ ان ملزمان میں عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی رہنما کے ۔ کویتا ان لوگوں میں شامل ہیں جنہیں ضمانت ملنے کے بعد جیل سے رہا کیا گیا ہے ۔