نئی دہلی*//صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے اپنے تین ملکی دورے کے دوسرے مرحلے میں شمالی افریقی ملک موریطانیہ پہنچ کر وہاں کے صدر محمد اولد غزوانی کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے بارے میں وفود کی سطح پر بات چیت تفصیلی بات چیت کی۔
صدارتی سیکریٹریٹ نے آج یہاں بتایا کہ صدر الجزائر، موریطانیہ اور ملاوی کے سرکاری دورے کے دوسرے مرحلے میں بدھ کو موریطانیہ میں پہنچیں۔
ایک کمیونٹی پروگرام میں محترمہ مرمو کا خیرمقدم کیا گیا جس کے بعد انہوں نے صدارتی محل کا دورہ کیا جہاں انہوں نے موریطانیہ کے صدر محمد اولد غزوانی کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے بعد ان کی موجودگی میں سفارت کاروں کی تربیت، ثقافتی تبادلے ، ویزا کی چھوٹ اور دفتر خارجہ سے مشاورت کے شعبوں میں چار مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے اور دستاویزات کا تبادلہ ہوا۔
قبل ازیں، موریطانیہ پہنچنے پر محترمہ مرمو کا صدر نے نواکشوٹ اومتونسی ہوائی اڈے پر پرتپاک استقبال کیا۔ یہ کسی ہندوستانی صدر کا موریطانیہ کا پہلا دورہ ہے ۔ صدر جمہوریہ کے ساتھ وزیر مملکت سکناتا مجمدار، ممبران پارلیمنٹ مکیش کمار دلال اور مسٹر اتل گرگ بھی تھے ۔
صدر جمہوریہ نے موریطانیہ میں ہندوستان کے سفیر کی طرف سے دیئے گئے استقبالیہ میں ہندوستانی برادری کے اراکین سے خطاب کیا۔
ہندوستانی برادری کے ایک چھوٹے لیکن پرجوش اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے موریطانیہ کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ہندوستانی برادری کے اہم تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی کے لیے ان کی مہارت، ہنر اور تجربہ بھی اہم ہے ۔
صدر جمہوریہ نے ہندوستانی برادری کی حمایت کرنے پر ماریشس کی حکومت اور لوگوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے جامع اور خوش آئند جذبے کی وجہ سے موریطانیہ میں ہندوستانی کمیونٹی فروغ پا رہی ہے ۔
اس کے بعد محترمہ مرمو اپنے سفر کے آخری مرحلے میں ملاوی کے لیے روانہ ہو گئیں۔