گیا// مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) پٹنہ شاخ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس پی) اجے پرتاپ سنگھ اور ان کے دو ایجنٹوں کو جمعرات کی دیر رات 20 لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے گرفتار کر لیا۔
سی بی آئی ذرائع نے جمعہ کے روز یہاں بتایا کہ این آئی اے کے ڈی ایس پی اجے پرتاپ سنگھ اپنے بہنوئی ہمانشو اور ایک دوسرے ایجنٹ کے ذریعے گیا-دوبھی روڈ پر واقع مگدھ یونیورسٹی کے نزدیک 20 لاکھ روپے رشوت لے رہے تھے ، جب سی بی آئی نے انہیں رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔
سی بی آئی کی ٹیم نے گیا، پٹنہ اور بنارس میں ان کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے ، جس میں کئی اہم دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔ سی بی آئی کی ٹیم گیا میں تینوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے ۔
واضح رہے کہ نکسلیوں کے ساتھ ملی بھگت کے الزامات سے متعلق معاملے میں این آئی اے نے گزشتہ ماہ 19 ستمبر کو سابق قانون ساز کونسلر (ایم ایل سی) منورما دیوی کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران 4 کروڑ روپے سے زائد کی نقدی کے ساتھ 10 ہتھیار برآمد ہوئے تھے ۔ این آئی اے کے ڈی ایس پی اجے پرتاپ سنگھ اسی معاملے میں تفتیشی افسر (IO) ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈی ایس پی اجے پرتاپ سنگھ نے 24 ستمبر کو منورما دیوی کے بیٹے اور رمایا کنسٹرکشن کے مالک راکی [؟][؟]یادو کو نوٹس بھیج کر اس معاملے میں انہیں پٹنہ دفتر بلایا تھا۔ راکی [؟][؟]کا الزام ہے کہ ڈی ایس پی نے 2.5 کروڑ روپے کی رشوت مانگی ہے ، اسے اور اس کے خاندان کے ارکان کو نکسلیوں کے ساتھ ملی بھگت کے معاملے میں پھنسانے کی دھمکی دی ہے ۔ وہ اپنے خاندان کو بچانے کے لیے رشوت دینے پر راضی ہو گیے ہیں۔ اس کے بعد انہیں یکم اکتوبر کو بلایا گیا اور 70 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا جسے اسی دن پٹنہ میں دینے کو کہا گیا تھا لیکن راکی نے اس کے لیے وقت مانگا۔ اس کے بعد 3 اکتوبر کو گیا میں رشوت دینے کی بات طے ہوئی تھی، جس کے بارے میں سی بی آئی کو پتہ چلنے کے بعد سی بی آئی حرکت میں آئی اور ان کی گرفتاری کی گئی ہے ۔