جموں//جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبدا للہ نے بدھ کے روز کہاکہ وادی میں فوج، فورسز اور پولیس کی اضافی تعیناتی سے حالات پٹری پر نہیں آسکتے ہیں، لوگوں کے دل جیتنے اور عوامی نمائندوں سے بات کرنے سے ہی بات بن سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہئے کہ وہ لوگوں کے دلوں کو جیتنے کے لئے اقدامات اٹھائے اور عوام میں اعتماد اور بھروسہ پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ ان باتوں کا اظہا ر موصوف نے گاندھی نگر جموں میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے ہر طبقے اور فرقے کے لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جارہاہے جو ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ فاروق عبدا للہ نے کہا کہ حکومت امن اور تعمیرو ترقی کے دعوے کررہی ہیں لیکن زمینی صورتحال ان دعو?ں کی نفی کرتے ہیں۔ کل خاتون ٹیچر کی ہلاکت سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے امن کے دعوے کتنے صحیح ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ ایام میں جس طرح سے پولیس اہلکاروں، پنڈتوں اور مسلمانوں کو ٹارگیٹ کلنگ کے ذریعے ابدی نیند سلا دیا گیا اْس سے حکومت کے امن وامان اور سب کچھ ٹھیک ہے کے تمام دعوے سراب ثابت ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کہاں امن ہے؟ کون سا امن ہے ؟ کوئی محفوظ نہیں، سیاسی نمائندوں اور ورکروں کو سیکورٹی نہیں۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکمران صرف باتیں کررہے ہیں لیکن صرف زبانی جمع خرچ سے کچھ نہیں ہوتا، حکومت کو کوئی ایسا راستہ نکالنا ہوگا جس سے لوگوں کے دل جیتے جاسکیں اور ہم سب اس مصیبت سے نکل سکیں۔ اس سے قبل ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پینتھرس پارٹی کے مرکزی دفتر گاندھی نگر میں آنجہانی پرفیسر بھیم سنگھ کی میت پر پھول چڑھائے اور اْن کے اہل خانہ کیساتھ تعزیت کی اور ڈھارس بندھائی۔