جموں//
جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے چیف پروفیسر بھیم سنگھ منگل کی صبح یہاں اپنی رہائش گاہ پر طویل علالت کے بعد ۸۱برس کی عمر میں انتقال کر گئے ۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مرحوم کو منگل کی صبح قریب پونے نو بجے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں پہنچایا گیا تاہم وہ انتقال کر گئے تھے ۔ پروفیسر سنگھ جو ایک ممتاز وکیل، سماجی کارکن اور مایہ ناز مصنف تھے ، گذشتہ کئی ماہ سے صاحب فراش تھے ۔
ان کا تولد اگست۱۹۴۱میں رام نگر جموں میں ہوا۔ ۱۹۸۲میں انہوں نے اپنی اہلیہ جے مالا کے ہمراہ نیشنل پینتھرس پارٹی کی بنیاد ڈالی اور وہ تین دہائیوں یعنی ۲۰۱۲تک اس کے چیئرمین کی کمان سنبھالتے رہے ۔اس کے بعد انہوں نے اپنے بھانجے ہرش دیو سنگھ کو اپنی جگہ نامزد کیا تاہم سال گذشتہ انہوں نے فعال قیادت میں واپسی کی اور وہ دوبارہ صدر منتخب ہوگئے ۔
دریں اثنا جموں و کشمیر کی سیاسی تنظیموں نے موصوف لیڈر کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرکے اظہار غم کرتے ہوئے کہا’’جموں وکشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے سربراہ بھیم سنگھ جی آج انتقال کر گئے ‘‘۔انہوں نے ٹویٹ میں مزید کہا’’میری ابتدائی یادیں بھیم سنگھ جی کے ساتھ سال۱۹۸۴سے وابستہ ہیں جب وہ میرے والد کے ساتھ این سی حکومت کی غیر آئینی بر طرفی کے خلاف احتجاج میں شامل ہوئے ‘‘۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اظہار رنج کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا’’پروفیسر بھیم سنگھ کے انتقال سے بے حد دکھ ہوا‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’جموں وکشمیر ایک ماہر قانون اور ایک عظیم لیڈر سے محروم ہوا ہے جو لوگوں کے حقوق کیلئے ڈٹ کر مقابلہ کرتے تھے ۔ پسماندگان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت‘‘۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر دیویندر سنگھ رانا نے پروفیسر بھیم سنگھ کے انتقال پر اظہار دکھ کرتے ہوئے کہا’’پروفیسر بھیم سنگھ کے افسوسناک انتقال سے جموں وکشمیر ایک ایسی ممتاز سیاسی شخصیت سے محروم ہوا ہے جو لوگوں کی آواز ہر فورم پر بلند کرتے تھے ‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’رام نگر کے دور دراز علاقے سے تعلق رکھنے والے فائر برانڈ لیڈر نے عالمی سطح پر سوجھ بوجھ کے ساتھ اپنے آپ کو تیار کیا‘‘۔
دریں اثناء سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ جموں روانہ ہوگئے جہاں وہ آنجہانی بھیم سنگھ کی آخری رسومات میں شمولیت کریںگے۔