سرینگر/ (ویب ڈیسک)
جنگجو مخالف کارروائیوں میں مئی کا مہینہ جہاں کامیاب رہا وہیں اس ماہ میں ۷ ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات بھی ہو ئے ۔
پولیس کے ایک عہدیدار کے مطابق مئی جنگجو مخالف آپریشن میں کامیاب مہینہ ثابت ہوا جس دوران ۲۷ جنگجوؤں کو وادی کے مختلف علاقوں میں ہلاک کیا گیا ۔
پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے ۲۷ مقامی جبکہ باقی ماندہ ۱۰ پاکستانی ہیں۔
وادی کشمیر میں ایک ماہ کے دوران۷ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات رونما ہوئے جن میں تین پولیس اہلکار شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وادی کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات مسلسل رونما ہو رہے ہیں اگر چہ سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے نئی حکمت عملی بھی ترتیب دی گئی اور آئے روز انکاونٹر بھی ہو رہے ہیں تاہم اس سب کے باوجود شہری ہلاکتوں کے واقعات رونما ہونے کا سلسلہ جاری ہے ۔
اعدادوشمار کے مطابق ۱۲مئی کے روز چاڈورہ میں محکمہ مال میں تعینات کشمیری پنڈت ملازم راہل بٹ پر نزدیک سے گولیاں چلائیں گئیں جس وجہ سے اُس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔
۱۳مئی کی صبح جنگجوؤں نے پلوامہ کے گڈورا علاقے میں ریاض احمد ٹھوکر ولدعلی محمد ٹھوکر نامی پولیس اہلکار پر اُن کی رہائش گاہ کے نزدیک اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا اور ہسپتال پہنچاتے پہنچاتے وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔
۱۷مئی کی شام کو ملی ٹینٹوں نے دیوان باغ بارہ مولہ میں شراب کی دکان کے اندر گرینیڈ پھینکا جو زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں وہاں پر موجود چار افراد زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں ایک کی ہسپتال میں موت واقع ہوئی تھی۔
متوفی کی شناخت رنجیت سنگھ ولد کشن لال ساکن باکرا راجوری کے بطور ہوئی ہے جبکہ زخمیوں کی پہچان گوردھن سنگھ ولد بجندر سنگھ ، روی کمار ولد کرتار سنگھ ساکنان بلاور کٹھوعہ اور گوند سنگھ ولد گورودیو ساکن راجوری کے بطور کی گئی۔
۲۴مئی کی سہ پہر کو مشتبہ ملی ٹینٹوں نے آنچار صورہ میں آف ڈیوٹی پولیس اہلکار سیف اللہ قادری ولد محمد سعید قادری پر نزدیک سے گولیاں چلائیں اور اس واقعے میں پولیس اہلکار موقع پر ہی از جان ہوا جبکہ اُس کی بیٹی بھی گولی لگنے سے زخمی ہوئی تھی۔
۲۵مئی کی شام کو تین ملی ٹینٹ حشرو چاڈورہ میں رہائشی مکان میں داخل ہوئے اور وہاں پر ٹی وی آرٹسٹ امبرین دختر خضرت محمد بٹ پر فائرنگ کی جس وجہ سے وہ برسر موقع ہی از جا ن ہوئیں جبکہ فائرنگ کے اس واقعے میں اُس کا بھتیجا دس سالہ فریان زبیر بھی زخمی ہوا۔
۷مئی کے روز سری نگر کے ڈاکٹر علی جان روڑ پر آیوا برج کے نزدیک موٹر سائیکل پر سوار ایک پولیس اہلکار جس کی شناخت غلام حسن ڈار ولد غلام رسول ڈار ساکن عید گاہ کے بطور کی گئی پر ملی ٹینٹوں نے فائرنگ کی جس وجہ سے اُس کی بعد میں ہسپتال میں موت واقع ہوئی ۔
دریں اثنا پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث ملی ٹینٹوں کو یاتو مار گرایا گیا یا پھر اُنہیں گرفتار کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیاں وادی کشمیر کے حالات پر خصوصی نظر گزر رکھ رہی ہے اور کسی کو بھی حالات کو درہم برہم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔