جموں/۲ ستمبر
فوج نے کہا ہے کہ جموں کے مضافات میں سنجوان ملٹری اسٹیشن پر کوئی دہشت گرد حملہ نہیں ہوا۔
جموں کے ایک فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ پیر کے روز یہاں ایک فوجی اڈے پر ایک فوجی اہلکار گولی لگنے سے زخمی ہو گیا۔
عہدیداروں کے مطابق پنجاب سے تعلق رکھنے والے نائیک کلدیپ سنگھ جموں کے مضافات میں سنجوان ملٹری اسٹیشن پر گارڈ ڈیوٹی پر تھے جب انہیں سر میں گولی لگی اور انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی فوج کی ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ جس واقعہ میں ایک فوجی نے صبح اپنی جان گنوائی وہ دہشت گردانہ حملہ نہیں تھا۔ ترجمان نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ فوجی نے خودکشی کی ہے۔
اس سے قبل ترجمان نے کہا تھا کہ صبح دس بج کرپچاس منٹ پر ملٹری اسٹیشن پر چند گولیاں چلائی گئیں جس کے نتیجے میں ایک فوجی شدید زخمی ہوا۔انہوں نے کہا کہ آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور مزید تفصیلات کا پتہ لگایا جارہا ہے۔
مقامی پولیس کا اسپیشل آپریشن گروپ دیگر ٹیموں کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچ گیا اور بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن میں فوج کا ساتھ دیا کیونکہ دہشت گرد انہ حملے کا شبہ تھا۔
تاہم سرچ آپریشن کے دوران کچھ بھی مشکوک نہیں ملا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا اور ملحقہ علاقوں کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کردیا گیا۔علاقے کی مکمل تلاشی کے دوران ڈرون اور سراغ رساں کتوں کا بھی استعمال کیا گیا۔
فروری2018 میں دہشت گردوں نے سنجوان فوجی کیمپ پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں چھ فوجی، ایک شہری اور تین دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (جنوبی) اجے شرما نے پیر کے روز موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک چوکی پر دو گولیوں کی آوازیں سنی گئیں جس کے نتیجے میں ایک فوجی زخمی ہوا۔انہوں نے کہا”فائرنگ کی وجہ جاننے کے لیے جانچ جاری ہے۔ سینئر افسران موقع پر موجود ہیں“۔