نئی دہلی// تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے ہفتہ کو یہاں کہا کہ کوالٹی کنٹرول آرڈر (کیو سی او) صحیح معنوں میں گھریلو مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے شعبے (ایم ایس ایم ای) کو غیر معیاری درآمدی اشیا کے مقابلے سے بچاکر ان کی مسابقت میں اضافہ کرکے اور ان کی مدد کے لئے ہے ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بڑی صنعتوں کی کامیابی کے پیچھے ہزاروں چھوٹے یونٹس کا تعاون اہم ہے اور ان کے بغیر صنعتیں نہیں چل سکتیں۔ مسٹر گوئل دارالحکومت میں 10ویں انڈیا انٹرنیشنل ایم ایس ایم ای اسٹارٹ اپ ایکسپو اور سمٹ-2024 سے خطاب کر رہے تھے ۔
کیو سی او کے بارے میں مسٹر گوئل نے کہا کہ کوالٹی کنٹرول آرڈر کے ذریعے حکومت ایم ایس ایم ای سیکٹر کی مدد کر رہی ہے اور انہیں کوالٹی کے معیار پر پورا اترنے کے لیے مناسب وقت دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا "ہم ایم ایس ایم ای کو ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وقت دے رہے ہیں” ۔
وزیر تجارت اور صنعت نے کہا کہ کوالٹی آرڈر سے ایم ایس ایم ای کو دو طرح سے فائدہ پہنچے گا، ایک یہ کہ کیو سی او کم قیمت پر ناقص اشیاء کی درآمد کو روک دے گا اور ملک کی چھوٹی اکائیوں کو غیر منصفانہ مقابلے سے محفوظ رکھا جائے گا۔ دوئم جب ایم ایس ایم ای معیارات پر پورا اترتے ہیں تو وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر مسابقتی اور منافع بخش بن سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کی بہت سی مثالیں موجود ہیں کہ کس طرح کیو سی نے کئی شعبوں کو فائدہ پہنچایا ہے ۔
ایم ایس ایم ای کو صرف ایک چھوٹے کاروبار کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے ، اس کی سوچ چھوٹی یا منفی نہیں ہونی چاہئے کیونکہ اایم ایس ایم ای ایک بڑی طاقت ہیں۔ وہ کامیاب ہیں، وہ ملک کی طاقت ہیں، لاکھوں ہم وطنوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں اور قوم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔
وزیر تجارت نے کہا کہ ایم ایس ایم ای ملک کی سیاحت اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہندوستان کی برآمدات میں ان کا بڑا حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے کی ترقی ملک کے لیے اہم ہے اور حکومت کے لیے توجہ کا مرکز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں ملک کو تمام شعبوں اور تمام لوگوں کے تعاون کی ضرورت ہے ۔