واشنگٹن//
امریکی وزیر خارجہ اسرائیل کے دورے پر پہنچ رہے ہیں تاکہ دوحہ مذاکرت کے بعد کے منظر نامے پر اسرائیلی قیادت سے تبادلہ خیال اور مشاورت کر سکیں۔ انہیوں نے چند روز کے لیے اسرائیلی دورہ ملتوی کر دیا تھا۔ اب اختتام ہفتہ سے پہلے اسرائیل پہنچ رہےہیں۔
غزہ میں اسرائیلی جنگ کا گیارہواں مہینہ شروع ہو چکا ہے جبکہ اس دوران اسرائیل کا انٹونی بلنکن کا یہ 9 واں دورہ ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی مذاکرات کے سلسلے میں امکانات کی تلاش کریں گے اور اسرائیل کو رام کریں گے۔
تاہم ذرائع اس امر کا بھی انکار نہیں کرتے کہ ان کا دورہ اسرائیل پر متوقع ایرانی جوابی حملے سے الگ رہ سکے گا۔امریکی دفتر خارجہ کے مطابق وہ جنگ بندی مذاکرات میں رہ جانے والے خلاء کو پر کرنے کی کوشش میں ہوں گے۔ جیسا کہ صدر جوبائیڈن بھی جنگ بندی کے لیے مذاکرات کے بارے میں جمعہ کے روز پر امیدی دکھائی ہے۔
اس سے پہلے صدر جوبائیڈن نے مصر اور قطر کے سربراہان سے بھی فون پر بات کی تھی تاکہ انہیں مذاکرات کامیابی کے لیے موثر کردار کی توقع کی تھی۔ اسرائیل کے دورے پر برطانیہ اور فرانس کے وزرائے خارجہ بھی آئے ہوئے تھے۔ ایران کے متوقع جوابی حملے کے باعث اسرائیل سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔