جمعرات, جولائی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کچھ سابق بیروکریٹ میدان میں نئے روپ میں

یہ مسائل انہی کے دورحکمرانی کی پیداوار تو ہیں!

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-08-13
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

 کشمیر کے بازاروں میں غیر معیاری ادویات کی بلا روک ٹوک دستیابی 

بارشیں‘ نکاس آب کا مسئلہ اور سمارٹ سٹی پروجیکٹ

اس میں دو رائے نہیں کہ شہری مسائل کی فہرست شیطان کی آنت کی طرح لمبی ہوتی جارہی ہے جبکہ اب ان کا حل ہر گذرتے روز کے ساتھ اگر چہ ناممکن نہیں البتہ مشکل ضرورت بنتا جارہا ہے۔ اس مشکل کی وجوہات میں چند اہم وجوہات یہ ہیں کہ انتظامی سطح پر بحیثیت مجموعی اور ایڈمنسٹریشن کے متعلقہ اکائیوں کی جانب سے انفرادی طور سے تساہل، بے اعتنائی، ریڈ ٹیپ ازم ، ورک کلچر کی موت، بدعنوان سوچ، کورپٹ طرزعمل، ترجیحات کا غلط تعین اور بیروکریٹ کی اپنی ذاتی پسند اور ناپسند خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔
یہ شہری مسائل (جب ہم لفظ شہری استعمال کرتے ہیں تو مطلب سرینگر ہی نہیں بلکہ کشمیر ہو یا جموں کا ہر شہر ، ہر دیہات اور ہر بلاک سے وابستہ آبادی ہے) آج کی تاریخ کے پیداوار نہیں بلکہ گذری کئی دہائیوں کی پیداوار ہیں۔ ماضی کی بیروکریسی اوران کی سرپرستی کرنے والی حکومتوں اور سیاستدانوں نے اگر تھوڑی سنجیدگی دکھائی ہوتی ، اپنے فرائض کی انجام آوری کی سمت میں عجلت کے ساتھ ساتھ فرض شناسی کا تھوڑا سا مظاہرہ کیا ہوتا، لوگوں کے درپیش مسائل کو اپنا ذاتی مسئلہ تصور کیا ہوتا، سڑک پانی بجلی ، روزمرہ ضروریات کی زندگی کی فراہمی ،گراں فروشی، ناجائز تجاوزات اور ناجائز قبضوں کی روک تھام ، رہائشی کالونیوں کو وضع کردہ ماسٹر پلانوں کی روشنی میں کمرشل کالونیوں میںتبدیل کرنے کی اجازت دینے سے ہاتھ پیچھے ہٹالئے ہوتے توآج آبادی کے مختلف طبقے ان سنگین نوعیت اور تباہ کن مضمرات کے حامل مسائل اور معاملات سے نہیں جھوج رہے ہوتے۔
تاہم اس بات کا ایک طرح سے آج کی تاریخ میں اطمینان کا اظہار کیا جاسکتا ہے کہ انہی ادوار کے چند سابق بیروکریٹ حرکت میں آگئے ہیں اور گذشتہ اتوار کوسابق بیروکریٹوں پر مشتمل ایک گروپ نے شہر سرینگر کے کئی علاقوں کا دورہ کیا اور موقعہ پر مختلف شہری سڑکوں پر ٹریفک کی معمول کی نقل حرکت میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کی، سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت کاموں کا جائزہ لیا، اچھن میں کوڈا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے حوالہ سے اپروچ کا مشاہدہ کیا اورمختلف مقامات پر واٹر باڈیز کی حالت زار کا بھی معائینہ کیا۔ بتایاگیا کہ اس مخصوص دورے کا مقصد ان مسائل کی نشاندہی کرکے ایک مفصل رپورٹ حکومت کو پیش کرنے سے ہے تاکہ ان مسائل کا حل تلاش کیا جاسکے۔
سابق بیروکریٹوں کے اس گروپ میں بعض اصحاب صوبہ کشمیر کی ایڈمنسٹریشن کے سرپرست رہے ہیں، کوئی فئنانشل کمشنر توکوئی سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا سربراہ، کوئی ڈسٹرکٹ کاسربراہ تو کوئی جج، اس گروپ کی تازہ مساعی جمیلہ کا خیر مقدم کئے بغیر تو رہا نہیں جاسکتا کیونکہ بادی النظر میں عوام کے مفادات اور انہیں قدرے کوئی سہولیت پہنچانے کی سمت میں کارخیر ہی تصور کیاجاسکتاہے ۔لیکن کیا یہ تلخ حقیقت نہیں کہ جن معاملات اور مسائل سے لوگ آج کی تاریخ میں جھوج رہے ہیں ، در در کی ٹھوکریں کھانے اورسرکاری دفاتر اورکلیدی عہدوں پر متمکن بیروکریٹوں کے دفاترکا طواف بھی کرتے ہیں اور ملاقات کی اُمید میں لمبی لمبی قطاروں میں اپنا پسینہ بھی بہاتے دیکھے جارہے ہیں یہ سارے مسائل او رمعاملات انہی سابق بیروکریٹوں کے دورحکمرانی، طاقت کے دبدبہ، ان کی اپنی پسند اور ناپسند ، ترجیحات کا غلط تعین اور ان کی طرف سے چشم پوشیوں سے عبارت طرزعمل اور نظریہ ضرورت کے حوالہ سے لئے جاتے رہے فیصلوں کی پیداوار ہیں جو آج کی تاریخ تک پہنچتے پہنچتے ہمالیائی حجم کا آکار لے چکے ہیں۔
ہمارامقصدان سابق بیروکریٹوں کو کسی تنقید کا نشانہ بنانا نہیں، نہ دل آزاری یا کسی حوالہ سے ان میں سے کسی کی کردار کشی ہے البتہ جب آج کی تاریخ میں شہری مسائل اور معاملات کو لے کر ا نکی حساسیت ، فعالیت اور تشویشات پر نظرپڑتی ہے تو فطرتی ردعمل کے طور سے انہی میں سے کچھ کے سابق ادوار میںکلیدی اور فیصلہ ساز عہدوں پر متمکن ہونے کے باوجود انہی مسائل کے تئیں ان کی بے اعتنائی اور بے غرضی یاد آتی ہے۔
کہا جاسکتا ہے کہ ان میں سے کچھ کا تعلق این جی اوز اور ان این جی اوز سے وابستہ مالی اور دیگر مفادات کے تحفظ اور حصول سے ہے۔ بحیثیت سابق فیصلہ سازبیروکریٹوں کے وہ ہی خود بتادیں اس بد نصیب قوم کی آبادی کے کس طبقے اور حلقے کی بہبود، فلاح، ترقی اور سہولیات کی فراہمی کے حوالہ سے ٹھوڑا سا بھی رول ادا کیا ہو جس پر آج کی تاریخ میں سربلند کرکے فخر کیاجاسکے؟ اس پر کسی اعتراض کی گنجائش نہیں کہ کچھ سابق بیروکریٹ حضرات خود کو ایک نئے روپ اور نئے اوتار کے لبادوں میں جلوہ گر ہونا چاہتے ہیں ، شاید ان میں سے کچھ الیکشن میدان میں بھی اُترنے کی خواہش رکھتے ہوں لیکن وہ گذرے پانچ سال اور ان پانچ برسوں سے قبل جن حالات سے لوگ جھوج رہے تھے، گونا گوں مسائل سے دوچار تھے، محتاجی کی دہلیزوں پر دستک دے دے کر اور تھک ہار کر اور مایوسی کی حالت میں اپنے گھروں کی چاردیواریوں میں سہم کر بیٹھنے کو اپنی رہی سہی عزت، سلامتی اور بقاء کی ضمانت سمجھتے تھے تو یہ سارے حضرات کیا کوئی عوام پرور رول ادا کرتے رہے؟
معاملات کا تعلق محض اُن چند مسائل سے ہی نہیں ہیں جو دور دور سے نظرآرہے ہیں بلکہ ان معاملات سے بھی ہے جو شہر سرینگر کے مجموعی لینڈ سکیپ کو تہہ وبالا کرکے نئے مگر پیچیدہ معاملات اور مسائل کے جنم کا موجب بنتے رہے۔ کوئی یہ تو بتادے کہ ماسٹر پلان کی منظوری کے باوجود وہ کون ہے جس نے رہائشی علاقوں کو کمرشل بستیوں اور بازاروں میںتبدیل کرنے کی اجازت دی؟ آج براری نمبل کی خوبصورتی کی بحالی کی بات کی جارہی ہے وہ کون ہے جس نے وقت کی سیاسی قیادت اور وقت کے حکمرانوں کی ہاں میں ہاں ملاکر اور چاپلوسی کا کردارادا کرکے نالہ مار کی بھرائی میں اہم کردار اداکیاجس کی براری نمبل بھی ایک کیجولٹی شمار کی جارہی ہے۔ سالہاسال کی کشادہ سڑکوں کو سرینگر سمارٹ پروجیکٹ کے تحت محض دو لین ٹریفک کی سطح پر لایاگیا، کسی کو اُف تک کرنے کی جرأت نہیں ہوسکی، قومی سطح کے گر ین ٹریبونل کی سروے، نشاندہی اور مشوروں کے باوجود سمارٹ سٹی پروجیکٹ کا انچارج محکمہ سرینگر میونسپل کارپوریشن کشمیرکے واحد دریائے جہلم کے کناروں اور دوسرے واٹر باڈیز کے قریب علاقوں اور کناروں کو علاقوں بھرکی گندگی ، غلاظت اور کوڈا کرکٹ جمع کرنے جس کے نتیجہ میں یہ پانی کے وسائل کشیف ہوتے جارہے ہیں اور انسانی زندگیوں کے لئے خطرہ جان بن چکے ہیں کا رول بے حد مایوس کن اور غیر ذمہ دارانہ محسوس کیاجارہاہے۔
سڑکیںخستہ حالت میںہیں، میکڈم بھچانے کے محض چھ ماہ کے اندر اندر سڑکیں پھر خستہ حالت میں واپس آجاتی ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں ،جموں میں برعکس اس کے سڑکیں تو ایک طرف گلی کوچوں اور رہائشی بستیوں کی گلی کوچوں کو جدید طرزتعمیر کے تحت ترقی سے نوازا گیا، انہیں دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ جیسے یہ کوئی رن وے ہے۔ اس کے برعکس کشمیرکی سڑکیں خستہ حالت میں ہیں اور صوبائی کمشنر کا کچھ ماہ قبل اعلان کہ اگلے پندرہ روز میں میکڈم بچھادیاجائے گا ،ا بھی بھی ان اعلان شدہ ایام کا لوگ انتظار میں ہیں۔ اور بھی بہت کچھ ہے ،کہنے کو، بتانے کو، نشاندہی کرنے کیلئے، لیکن پھر کبھی البتہ اس اُمید کے ساتھ کہ سابق بیرکریٹوں کا یہ گروپ یہ اعتراف کرے کہ جی ہاں آج کے مسائل کی بُنیاد انہی کے دورِ اقتدار کی مرہون منت ہیں، وہ اُس مخصوص ادوار کی اروگنس تھی لیکن آج کی فعالیت ہماری احساس شہریت اور بیداری سے عبارت ہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

اور لو گ آسان سمجھتے تھے…!

Next Post

بنگلادیش کا ویمن ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی کیلئے اقوام متحدہ جانے کا فیصلہ

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

 کشمیر کے بازاروں میں غیر معیاری ادویات کی بلا روک ٹوک دستیابی 

2025-07-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

بارشیں‘ نکاس آب کا مسئلہ اور سمارٹ سٹی پروجیکٹ

2025-07-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

مرکزی وزیر زراعت کا دورہ اورکشمیر کا باغبانی کا شعبہ  

2025-07-08
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

مرکزی وزیر زراعت کا دورہ اورکشمیر کا باغبانی کا شعبہ  

2025-07-06
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جھلستی دھوپ اوربارشوںمیں کمی کے منفی اثرات

2025-07-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

امر ناتھ یاترا :سرکاری انتظامات اور مقامی مسلمانوں کے تعاون کا امتزاج

2025-07-03
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

پی اے سی: کیا کشمیر میں اب بھی جذباتی نعروں کی گنجائش ہے ؟

2025-07-02
اداریہ

ٹریفک حادثات، قیمتی جانوں کا اتلاف…ذمہ دار کون؟

2025-07-02
Next Post
بنگلہ دیش کے خلاف جنوبی افریقہ کی خواتین کی ون ڈے ٹیم کا اعلان

بنگلادیش کا ویمن ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی کیلئے اقوام متحدہ جانے کا فیصلہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.