نئی دہلی//ہفتہ کو دارالحکومت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا مائیکرو فون بند کرنے کے دعوے کو مرکزی حکومت کے عہدیداروں نے گمراہ کن قرار دیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ محترمہ بنرجی کوریاستی حکومت کی درخواست پر ان کی باری سے پہلے بولنے کا موقع دیا گیا اور ان کا وقت مکمل ہونے کی گھنٹی تک نہیں بجائی گئی۔
حکام کا کہنا ہے ، ‘وہاں کی گھڑی بتاتی ہے کہ ان کا (محترمہ بنرجی) بولنے کا وقت ختم ہو چکا تھا۔ وقت مکمل ہونے کی گھنٹی بھی نہیں بجائی گئی تھی۔
محترمہ بنرجی نے میٹنگ کے انعقاد کے طریقے پر اعتراض کرتے ہوئے کارروائی درمیان میں ہی چھوڑ کر نکل گئی تھیں۔ باہر صحافیوں کو بتایا کہ انہیں اپنے خیالات پیش کرنے کے لیے پورا وقت نہیں دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ بنرجی نے کہا، ”میں نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے ۔ مسٹرچندرابابو نائیڈو کو بولنے کے لیے 20 منٹ کا وقت دیا گیا، آسام، گوا، چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ نے 10-12 منٹ تک بات کی۔ مجھے صرف پانچ منٹ کے بعد بولنے سے روک دیا گیا۔ یہ غلط ہے ، اپوزیشن کی طرف سے صرف میں یہاں نمائندگی کر رہی ہوں اور اس میٹنگ میں اس لیے شریک ہوں کیونکہ مجھے تعاون پر مبنی وفاقیت کو مضبوط کرنے میں زیادہ دلچسپی ہے ۔
عہدیداروں نے کہا کہ حروف تہجی کی ترتیب کے مطابق محترمہ بنرجی کی بولنے کی باری دوپہر کے کھانے کے بعد آنی تھی۔ انہیں مغربی بنگال حکومت کی رسمی درخواست پر پہلے بولنے کا موقع دیا گیا اور وہ اجلاس کی ساتویں اسپیکر تھیں۔
ریاستی حکومت کے عہدیداروں نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ کو جلد ہی دہلی سے واپس لوٹنا ہے ۔ اس وجہ سے ان کے بولنے کا وقت ایڈجسٹ کرکے پہلے کیا گیا تھا۔
اس تنازعہ کے بعد پریس انفارمیشن آفس نے اپنے ‘ایکس’ سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے فیکٹ چیک اکاؤنٹ پر بھی یہ حقائق شیئر کیے ہیں۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ وزیر اعلی بنرجی کا مائیکروفون بند نہیں کیاگیا تھا۔ محترمہ بنرجی کا الزام بے بنیاد ہے ۔
جنتا دل (یونائیٹڈ) کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے بھی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج نیتی آیوگ کی میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ کا مائیکروفون بند نہیں کیا گیا تھا۔
میٹنگ میں مسٹرتیاگی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی غیر موجودگی میں سیاست کو دیکھنے کی کسی بھی کوشش کو غیر ضروری قرار دیا۔