نئی دہلی //مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود جے پی نڈا نے کہا کہ خاندانی منصوبہ بندی میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مرکز اور ریاستوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔
جمعرات کو یہاں ایک آن لائن کانفرنس "ماں اور بچے کی بھلائی کے لیے حمل کا صحت مند وقت اور وقفہ” کی صدارت کرتے ہوئے مسٹر نڈا نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خواتین خاندانی منصوبہ بندی کے انتخاب کے اپنے حق کا استعمال کر سکیں اور ان پر ناپسندیدہ حمل کا بوجھ نہ پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ مانع حمل ادویات کی ضرورت خاص طور پر زیادہ آبادی والی ریاستوں، اضلاع اور بلاکس میں یقینی بنایا جانا چاہئے ۔ اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت انوپریہ پٹیل بھی موجود تھیں۔
انہوں نے کہا کہ "ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے جب ہندوستان کے کنبوں کی صحت کو اچھی طرح سے برقرار رکھا جائے ، جسے چھوٹا کنبہ رکھنے سے حاصل کیا جا سکتا ہے ۔” انہوں نے کہا کہ خاندانی منصوبہ بندی کے پروگرام کا مقصد "پسند سے اور باخبر انتخاب سے پیدائش” ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ دو بچوں کے درمیان مناسب وقت اور فاصلہ کو فروغ دینا، بہترین کنبہ کے سائز کا حصول اور مانع حمل آپشنز کو رضاکارانہ طور پر اپنانا صحت مند اور خوش کن کنبوں کی پرورش کے لیے اہم ہیں۔
مسز پٹیل نے کہا کہ ہندوستان کی 65 فیصد سے زیادہ آبادی تولیدی عمر کے گروپ میں آتی ہے ، یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ انہیں اختیارات فراہم کیے جائیں اور ان پر غیر منصوبہ بند کنبہ کے اضافہ کا بوجھ نہ پڑے ۔