نئی دہلی//کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے منی پور میں جاری تشدد کے حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی سے آج پوچھا کہ جب پوری ریاست تشدد کی آگ میں جل رہی ہے تو آخر مسٹرمودی خاموش کیوں ہیں اور وہ منی پور میں امن کی بحالی کے لیے عوام سے کوئی اپیل کیوں نہیں کر رہے ہیں۔
کانگریس لیڈروں نے کہا کہ منی پور مسلسل جل رہا ہے اور وہاں کی اندرونی صورتحال انتہائی سنگین ہے ۔ لوگ معصوم بچوں کے ساتھ ریلیف کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں اور ایک دوسرے کے دشمن بن چکے ہیں۔ پورا منی پور دو حصوں میں بٹا ہوا دکھائی دیتا ہے ۔ وہاں کے لوگ تشدد، قتل، فسادات اور نقل مکانی کا سامنا کر رہے ہیں لیکن مسٹر مودی وہاں جاکر لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل نہیں کر رہے ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ مسٹر مودی کو خود وہاں جاکر لوگوں کے مسائل سن کر امن بحال کرنے کا راستہ تلاش کرنا چاہیے ۔
مسٹر گاندھی نے کہا، ”منی پور میں تشدد شروع ہونے کے بعد میں تیسری بار یہاں آچکا ہوں لیکن افسوس، حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے ۔ آج بھی ریاست دو ٹکڑوں میں بٹی ہوئی ہے ۔ گھر جل رہے ہیں، معصوم جانیں خطرے میں ہیں اور ہزاروں خاندان ریلیف کیمپوں میں اپنی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا، ‘‘وزیراعظم کو خود منی پور آنا چاہئے اور ریاست کے لوگوں کے مسائل سننا چاہئے اور امن کی اپیل کرنی چاہئے ۔ "کانگریس پارٹی اور انڈیا الائنس منی پور میں امن کی ضرورت کو پارلیمنٹ میں پوری طاقت کے ساتھ اٹھا کر حکومت پر اس سانحہ کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں گے ۔”
محترمہ واڈرا نے کہا، منی پور کو غیر مستحکم ہوئے ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے ۔ یہاں کے لوگ تشدد، قتل و غارت، فسادات اور نقل مکانی کا سامنا کررہے ہیں۔ ہزاروں بے گناہ لوگ ریلیف کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ آخر وزیر اعظم منی پور پراپنا منہ کب کھولیں گے ؟ آخر حکومت نے منی پور میں امن کے لیے کوششیں کیوں نہیں کیں؟