غزہ//
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں سے جنگ بندی کے مذاکرات دوبارہ نقطہ آغاز پرآسکتے ہیں۔
حماس نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ ہنیہ نے ثالث ممالک کی قیادت کےساتھ ٹیلی فون پررابطہ کیا جس میں انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو اور ان کی فوج کو مذاکرات کے ممکنہ خاتمے کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ۔
حماس نے مزید کہا کہ نیتن یاہو غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کی خاطر جنگ بندی کے مذاکرات میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے ثالث ممالک سے نیتن یاہو کی چالوں اور جرائم کو روکنے کے لیے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔
نیتن یاہو نےگزشتہ دنوں کہا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے کے تحت اسرائیل کو جنگ کے اہداف حاصل ہونے تک جنگ جاری رکھنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنس کی سربراہی میں ایک امریکی وفد پیر کو قاہرہ پہنچا ہے جہاں اس نے جنگ بندی مذاکرات کے نئے دور کے آغاز کے حوالے سے مصر کے سلامتی حکام سے ملاقات کی ہے ۔