سرینگر/26جون
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ گزشتہ سال سرینگر میں جی ٹو ورکنگ گروپ کا کامیاب اور پرامن اجلاس مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیاحت کی صلاحیت کو بڑھانے اور کبھی مشکلات کا شکار سیاحتی صنعت سے داغ مٹانے میں ایک اہم موڑ تھا۔
سنہا نے کہا کہ جی 20 اجلاس کے بعد غیر ملکی اور ملکی سیاح بڑی تعداد میں جموں و کشمیر کا رخ کرنے لگے۔
مشہور ڈل جھیل کے کنارے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں دو روزہ جموں و کشمیر ٹورازم ڈیولپمنٹ کنکلیو 2024 سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سیاحتکی صنعت میں گزشتہ چند سالوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی آئی ہے۔انہوں نے کہا ”جموں و کشمیر کے سیاحتی شعبے کو حقیقی طور پر فروغ دینے کے لئے ایک اہم موڑ گزشتہ سال سرینگر میں جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کا کامیاب اور پرامن اجلاس تھا۔ جن لوگوں نے ورکنگ گروپ کی میٹنگ میں حصہ لیا وہ جموں و کشمیر کی سیاحت کے برانڈ ایمبیسیڈر بن گئے“۔
ایل جی سنہا نے کہا کہ سرینگر میں جی 20 ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بعد غیر ملکی اور ملکی سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال سرینگر میں ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس میں شرکت کرنے والوں نے کشمیر کی مہمان نوازی اور خوبصورتی کی تعریف کی تھی۔ انہوں نے جو بات پھیلائی ہے اس کا نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اگرچہ سیاحت کا شعبہ جموں و کشمیر کی معیشت میں حصہ ڈالتا ہے ، لیکن زراعت اور متعلقہ شعبوں میں بھی مرکز کے زیر انتظام علاقے کی معیشت کو فروغ دینے کے لئے روزگار پیدا کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ ان کاکہنا تھا”میں نے کچھ نوجوانوں سے ملاقات کی جنہوں نے اپنی سرکاری نوکریوں کو بیچ میں ہی چھوڑ دیا اور زراعت اور متعلقہ شعبوں میں اپنا مستقبل سنوار لیا۔ آج وہ درجنوں دیگر نوجوانوں کو بھی روزگار فراہم کرتے ہیں“۔
ایل جی نے کچھ لوگوں پر طنز کیا، جو ان کے مطابق ہر فن مولا‘ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا”ایک معروف ہوٹل مالک مشتاق چایا جو سرینگر کی آدھی زمین کے مالک ہیں۔ ایک دن میرے پاس آئے اور اپنا دفتر قائم کرنے کے لئے زمین مانگی۔ میں نے ان سے کہا کہ مجھے حکومت کے لئے ان سے ایک کنال کی ضرورت ہے“۔
’متنازعہ جائیدادوں‘ والے لوگوں کے بارے میں ایل جی نے کہا کہ ان جائیدادوں کی شناخت کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ ہم بے گناہوں کو نہ چھونے کے اپنے عزم پر قائم ہیں لیکن ملزمین اور امن کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو کسی بھی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا۔
سری نگر کے ٹٹو گراو¿نڈ کے بارے میں جو 50 سال بعد فوج نے خالی کیا‘ ایل جی نے کہا کہ اس جگہ آرٹ تفریحی پارک کی شروعات ہوگی جہاں سیاح پورا دن گزارنا پسند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر جلد ہی لاکھوں سیاحوں کی میزبانی کرے گا کیونکہ تزئین و آرائش شدہ ٹٹو گراو¿نڈ کی تعمیر کی گئی ہے۔
پولو ویو سرینگر کی تزئین و آرائش کے بارے میں ایل جی نے کہا کہ انہوں نے بازار کے دکانداروں سے ملاقات کی اور معلوم ہوا کہ سیاحوں کے رش کی وجہ سے ان کا کاروبار تین گنا بڑھ گیا ہے۔
ایل جی نے اجلاس کے شرکاءاور اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ روحانی سیاحت، ایڈونچر ٹورازم، سمر ٹورازم، ایکو ٹورازم، وائلڈ لائف ٹورازم، مذہبی سیاحت، برڈ واچنگ اور ایگریکلچر ٹورازم کے فروغ کے لیے روڈ میپ تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں 130 ملین ڈالر کی شادی کی صنعت ہے اور جموں و کشمیر شادی کی بہترین منزل ہے۔ مجھے امید ہے کہ جموں و کشمیر کو اس بڑی صنعت سے اس کا حصہ ملے گا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ جموں و کشمیر کو ہماچل، پنجاب اور ہریانہ کے مقابلے میں ملک میں سب سے سستی بجلی مل رہی ہے، ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جرائم کی شرح ملک میں سب سے کم ہے اور سب کے لئے محفوظ ہے۔