برج ٹاؤن//ہندوستان سپر ایٹ میں اپنا پہلا میچ 20 جون کو باربڈوس میں افغانستان کے خلاف کھیلے گا۔
اس کے بعد 22 جون کو ہندوستان کا دوسرا مقابلہ بنگلہ دیش اور نیدرلینڈز کے درمیان پیر کو نارتھ ساؤنڈ میں ہونے والے میچ میں جیتنے والی ٹیم سے ہوگا۔ اس راؤنڈ کے اپنے تیسرے اور آخری میچ میں ہندوستان کا مقابلہ آسٹریلیا سے 24 جون کو گروس آئیلیٹ میں ہوگا۔
سپر ایٹ کے لیے دو گروپس ہوں گے۔ ہندوستان، آسٹریلیا، افغانستان اور بنگلہ دیش اور ہالینڈ کے درمیان میچ کی فاتح ٹیم پہلے گروپ میں شامل ہوگی۔ یہاں ہندوستان کے افغانستان اور آسٹریلیا کے ساتھ میچ ہونا طے ہے۔ ہندوستانی ٹیم کو اپنے گروپ میں آسٹریلیا اور افغانستان سے محتاط رہنا ہوگا۔ اگر پہلے گروپ میں کوئی الٹ پھیر نہ ہوا تو ہندوستان کا سیمی فائنل میں پہنچنا یقینی سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ گروپ-2 میں جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز اور امریکہ کی جگہ یقینی ہو گئی ہے۔ ہر گروپ سے دو ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گی۔
پہلا سیمی فائنل 26 جون کو ٹرنیڈاڈ میں اور دوسرا سیمی فائنل 27 جون کو گیانا میں کھیلا جائے گا۔ اگر ہندوستان سیمی فائنل میں پہنچ جاتا ہے تو وہ گیانا میں کھیلے گا۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل 29 جون کو برج ٹاؤن باربڈوس میں کھیلا جائے گا۔
آسٹریلیا نے ٹریوس ہیڈ (68) اور مارکس اسٹونیس (59) کی شاندار نصف سنچریوں کی بدولت ٹی -20 ورلڈ کپ کے 35ویں میچ میں دو گیندیں باقی رہ کر اسکاٹ لینڈ کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی۔ا سکاٹ لینڈ کی شکست کا فائدہ انگلینڈ کو ہوا جو رن ریٹ کی بنیاد پر پانچ پوائنٹس کے ساتھ سپر ایٹ میں پہنچ گیا ہے۔
آج ڈیرن سیمی نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے کپتان مچل مارش نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ بلے بازی کے لیے اتری اسکاٹ لینڈ کی ٹیم کی شروعات اچھی نہیں رہی اور اس نے پہلے ہی اوور میں مائیکل جونز (2) کی وکٹ گنوا دی۔ وہ ایشٹن ایگر کے ہاتھوں بولڈہوئے۔ اس کے بعد بیٹنگ کے لیے آنے والے برینڈن میک ملن نے جارج منسی کے ساتھ مل کر اننگز کو سنبھالا۔ دونوں بلے بازوں کے درمیان دوسری وکٹ کے لیے 89 رنز کی شراکت ہوئی۔ گلین میکسویل نے نویں اوور میں جارج منسی (31) کو آؤٹ کر کے آسٹریلیا کو دوسری کامیابی دلائی۔ اس کے بعد بیٹنگ کے لیے آنے والے کپتان رچرڈ بیرنگٹن نے مورچہ سنبھالا ۔ ایڈم ایمپا نے 13ویں اوور میں برینڈن میک ملن کو بولڈ کیا۔
13ویں اوور میں ایڈم ایمپا نے برینڈن میک ملن کو اسٹارک کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرا دیا۔ برینڈن میک ملن نے 34 گیندوں میں دو چوکے اور چھ چھکے لگا کر (60) رنز بنائے۔ میتھیو کراس (18)، مائیکل لیسک (5) رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ رچرڈ بیرنگٹن نے31 گیندوں میں ناٹ آؤٹ 42 اور کرس گریویز نے ناٹ آؤٹ 9 رنز بنائے۔ اسکاٹ لینڈ نے مقررہ 20 اوورز میں پانچ وکٹوں پر 180 رنز بنائے۔
آسٹریلیا کی جانب سے گلین میکسویل نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ ایشٹن ایگر، نیتھن ایلس اور ایڈم زمپا نے ایک ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔
180 رنز کے جواب میں بیٹنگ کے لیے آنے والی آسٹریلیا کا آغاز بھی اچھا نہ تھا اور ٹیم دوسرے ہی اوور میں ڈیوڈ وارنر (1) کی وکٹ گنوا بیٹھی، اس کے بعد کپتان مچل مارش (5)، گلین میکسویل (11) ) چھٹے اوور میں آؤٹ ہوئے۔ ایک وقت آسٹریلیا نے 8.2 اوورز میں 60 رنز پر تین وکٹیں گنوا دی تھیں۔ ایسے وقت میں پانچویں نمبر پر بیٹنگ کرنے آئے مارکس اسٹونیس نے 29 گیندوں پر 59 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جس میں نو چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔ اسٹوئنس اور ٹریوس ہیڈ کے درمیان چوتھی وکٹ کے لیے 80 رنز کی شراکت ہوئی۔ اسٹوئنس نے صرف 25 گیندوں میں اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
سلامی بلے بازٹریوس ہیڈ نے 49 گیندوں میں پانچ چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 68 رنز بنائے۔ ٹم ڈیوڈ 14 گیندوں پر 24 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے اور میتھیو ویڈ چار رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ آسٹریلیا نے 19.4 اوورز میں 186 رنز بنائے اور میچ پانچ وکٹوں سے جیت لیا۔ اسٹوئنس کو شاندار بلے بازی کے لئے میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
ا سکاٹ لینڈ کی جانب سے مارک واٹ اور صوفیان شریف نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ بریڈ وہیل نے ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔