سرینگر//(ویب ڈیسک)
مرکزی حکومت کے ۷۰ وزراء رواں ماہ کے آخری ہفتے سے جموں و کشمیر کے دورے پر آ رہے ہیں۔
یہ وزراء یونین ٹریٹری کے بیس اضلاع میں جاکر تعمیری و ترقی کا جائزہ لیں گے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر خزانہ نرملا سیتارامن اور دیگر مرکزی وزیر جموں و کشمیر کے دورے پر آنے والے ہیں۔
یاد رہے کہ سنہ ۲۰۲۰ میں جنوری ماہ میں۳۶ وزراء اور ۲۰۲۱ میں ستمبر اور اکتوبر میں۷۰ وزراء نے جموں و کشمیر کے اضلاع کا دورہ کیا تھا اور تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا تھا۔رواں ماہ سے شروع ہونے والے دورے بھی اسی کڑی کا سلسلہ ہے۔
مرکزی حکومت نے آج یکم جون تک آؤٹ ریچ پروگرام کا شیڈول جاری کیا ہے جبکہ جون کے مہینے کا سفر نامہ اگلے دو دنوں میں طے کیا جائے گا۔
شیڈول کے مطابق، بندرگاہوں، جہاز رانی، آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر سربانند سونووال ۳۱ مئی اور یکم جون کو جموں ضلع کا دورہ کریں گے جبکہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا ۲۶؍ اور ۲۷ مئی کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا دورہ کریں گے۔
وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) میں مرکزی وزیر مملکت اور سائنس اور ٹیکنالوجی، ارتھ سائنسز کی وزارت کے آزاد چارج کے ساتھ ریاستی وزیر ۳۰؍ اور ۳۱ مئی کو بڈگام ضلع کا دورہ کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزراء کا دورہ پیر سے جمعہ تک ہوگا جبکہ جموں و کشمیر انتظامیہ پر دباؤ کم کرنے کے لیے ہفتہ اور اتوار چھٹی کے دن ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزراء عوام، پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) کے نمائندوں، پارٹی عہدیداروں سے بات چیت کریں گے اور مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں (سی ایس ایس)، وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج (پی ایم ڈی پی) کے تحت کاموں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے زیر عمل منصوبوں کا جائزہ لیں گے۔
اس مہینے کے بقیہ دنوں میں، ایک وزیر جموں و کشمیر کا دورہ کرے گا، اگلے دنوں یعنی جون کے مہینے میں، ایک دن میں دو سے تین وزراء مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مختلف اضلاع کا دورہ کریں گے۔
تمام سینئر وزیر بشمول راج ناتھ سنگھ، امیت شاہ، نرملا سیتارامن، نتن گڈکری اور دیگر بھی آؤٹ ریچ سوم پروگرام کا حصہ ہوں گے۔
واپسی پر وزراء اپنی رپورٹیں پی ایم او اور ایم ایچ اے کو پیش کریں گے۔
۲۰۲۱ میں پبلک آؤٹ ریچ دوم کے دوران یونین ٹیریٹری کے مختلف حصوں کا دورہ کرنے کے بعد نئی دہلی واپسی پر وزراء نے گزشتہ سال وزارت داخلہ اور وزیر اعظم کے دفتر کو رپورٹیں پیش کیں جیسا کہ انہوں نے۲۰۲۰ میں کیا تھا۔ ایم ایچ اے اور پی ایم او نے لوگوں کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل کو آگے بڑھایا تھا اور ان کے حل کے لیے مرکزی وزراء نے اپنی رپورٹوں میں جموں و کشمیر کو ان کی نشاندہی کی تھی۔
ذرائع نے بتایا’’کچھ معاملات جو مرکزی وزارتوں سے متعلق تھے حکومت ہند نے حل کیے تھے جبکہ باقی جموں و کشمیر حکومت کو بھیجے گئے تھے‘‘۔
وزراء کے اس طرح کے دورے شمال مشرق میں بھی کافی کامیاب ثابت ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں کافی حد تک عوامی شکایات کا ازالہ ہوا ہے۔