سرینگر//
جموںکشمیر کے چیف الیکٹورل افسر (سی ای او) پی کے پولے کا کہنا ہے کہ پُر امن پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے کچھ احتیاطی اقدام اٹھانا پڑتے ہیں۔
پولے نے کہا پولیس نے کچھ ایسے افراد کو حراست میں لیا ہے جن کا ماضی میں کوئی ریکارڈ رہا ہو۔ان کا کہنا تھا کہ اننت ناگ، راجوری لوک سبھا سیٹ کے لئے پر امن طریقے سے پولنگ ہو رہی ہے ۔
بتادیں کہ محبوبہ مفتی نے ہفتے کی صبح بجبہاڑی احتجاجی دھرنہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کی پارٹی کے پولنگ ایجنٹوں اور ورکروں کو بند کر دیا گیا ہے ۔
سی ای او نے ہفتے کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اننت ناگ‘ راجوری لوک سبھا سیٹ کیلئے پر امن طریقے سے پولنگ ہو رہی ہے ۔
پولے نے کہا’’پر امن طریقیے سے پولنگ کو یقینی بنانے کیلئے پولیس کو کچھ اقدام کرنا پڑتے ہیں‘‘۔ان کا کہنا تھا’’اننت ناگ، راجوری لوک سبھا سیٹ ایسی سیٹ ہے جہاں الیکشن مہم کے دوران۸۰فیصد پُر تشدد واقعے پیش آئے اور الیکشن مہم سے پہلے بھی یہاں دہشت گردی کے بھی کچھ واقعات پیش آئے ‘‘۔
پولے نے کہا کہ خوشگوار پولنگ کے لئے کہیں کہیں کچھ اقدام کرنا پڑتے ہیں اور ایسے افراد جن کا ماضی کا کچھ ریکارڈ ہے یا جو او جی ڈبلیو ہیں، ان کو حراست میں لیا گیا ہے ۔
ای ای او نے کہا’’تاہم ہماری کوشش رہتی ہے کہ گرفتاریاں کم سے کم ہوں اور ایسا کسی شخص کو حراست میں نہ لیا جائے جس کا ماضی کا کوئی ریکارڈ نہ ہو‘‘۔
ووٹوں کی گنتی کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ووٹوں کی گنتی کے لئے گورنمنٹ ڈگری کالج اننت ناگ میں انتظامات کئے گئے ہیں جن کا میں نے بذات خود جائزہ لیا۔
ووٹروں کے نام اپنے پیغام میں موصوف سی ای او نے کہا کہ یہ لوک سبھا نشست ایسی نشست ہے جس پر پورے ملک کی نظریں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سیٹ کے لئے سری نگر اور بارہمولہ لوک سبھا سیٹوں سے بھی زیادہ پولنگ شرح درج ہونی چاہئے ۔