ساگر//
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ملک میں سب سے زیادہ زیر بحث انتخابی مسئلہ ’ذات کی مردم شماری‘اور ریزرویشن کے سلسلے میں کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس ’ریزرویشن چوری ‘کا فارمولہ اب پورے ملک میں نافذ کرنا چاہتی ہے اور پارٹی کے اس خطرناک کھیل کو بند کرنے کیلئے ’’مودی کو ۴۰۰ پار‘‘ کی ضرورت ہے ۔
مودی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے امیدوار کی حمایت میں مدھیہ پردیش کے ساگر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس دوران وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو بھی موجود تھے ۔
دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) کے غلبہ والے پارلیمانی حلقے میںمودی نے او بی سی ریزرویشن کے سلسلے میں کانگریس کو سخت تنقید کانشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آج کانگریس کا ایسا سچ سب کے سامنے آگیا ہے جسے سن کر ملک کا ہر فرد دنگ رہ گیا ہے ۔ ’’ہمارا آئین واضح طور پر منع کرتا ہے کہ مذہب کی بنیاد پر کسی کو ریزرویشن نہیں دیا جائے گا۔ بابا صاحب امبیڈکر خود مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کے خلاف تھے ، لیکن کانگریس نے برسوں پہلے مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کا خطرناک عزم لیا تھا۔ اس عزم کی تکمیل کے لیے وہ سال بہ سال مختلف حربے اپناتے ہیں اور اہل وطن کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اپنا کھیل کھیل رہے ہیں‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ۲۰۰۴میں کانگریس نے آندھرا پردیش میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دے کر ڈاکٹر امبیڈکر کی پیٹھ میں چھرا گھونپا‘۲۰۰۹؍اور۲۰۱۴کے انتخابات میں پارٹی نے اپنے منشور میں دونوں بار مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کا وعدہ کیا تھا۔ کانگریس ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کا۱۵فیصد کوٹہ کم کرنے اور مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نافذ کرنے کی تیاری کر رہی ہے ۔
مودی نے کہا کہ پچھلی بار جب کرناٹک میں کانگریس کی حکومت تھی تو اس نے مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دیا تھا، جب بی جے پی آئی تو بی جے پی نے آئین کا احترام کرنے کا فیصلہ کیا اور اسے ختم کردیا۔ اب کانگریس نے کرناٹک میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دیا ہے اور اس کے لیے اس نے پچھلے دروازے سے غیر قانونی ہیرا پھیری کی ہے ۔’’ او بی سی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے مسلمانوں کی تمام ذاتوں کو ایک ہی پیپر جاری کیا گیا ہے اور سب کو او بی سی کوٹہ میں ڈال دیا گیا ہے ۔ کانگریس نے اس قدم سے او بی سی کے حقوق چھین لیے ہیں۔ اب کانگریس اسی فارمولے کو پورے ملک میں نافذ کرنا چاہتی ہے ‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس کے خلاف ملک کو بیدار ہونا چاہیے ۔ الیکشن آئیں گے اور جائیں گے لیکن یہ خطرناک کھیل آنے والی نسلوں کو تباہ کر دے گا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ کانگریس او بی سی کی سب سے بڑی دشمن ہے ۔ کانگریس نے سماجی انصاف کا قتل کیا ہے ۔
اس سلسلے میںوزیر اعظم نے کہا کہ وہ پوچھتے ہیں کہ مودی کو ۴۰۰سے زیادہ کی ضرورت کیوں ہے ؟ میرا جواب یہ ہے کہ آپ (کانگریس) ریاستوں میں غیرقانونی طریقہ اپنا کر ریزرویشن میں چوری کرنے کا کھیل رہے ہیں ، اس کھیل کو بند کرنے کیلئے مودی کو۴۰۰سے زیادہ چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ انہیں دلتوں، قبائلیوں اور او بی سی کے ریزرویشن کی حفاظت کرنی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ خود اس سماج سے آئے ہیں اور او بی سی کو تحفظ دے کر ہی رہیں گے ۔