دہرادون// صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بدھ کو اتراکھنڈ کے دہرادون میں واقع راج بھون کے ورچوئل ٹور کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر گورنر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) گرمیت سنگھ بھی موجود تھے ۔ راج بھون کے اس ورچوئل ٹور کے ذریعے لوگوں کو راج بھون کمپلیکس میں واقع بونسائی گارڈن، نکشترا واٹیکا، راج پرگیشور مہادیو مندر، راج بھون آروگیادھام، راج لکشمی گوشالہ اور لائبریری کے ڈیجیٹل ٹور کا تجربہ حاصل ہوگا۔ یہ ورچوئل ٹور آڈینس کو راج بھون دہرادون کے متنوع اور خوبصورت قدرتی نظاروں سے جڑنے کا موقع فراہم کرے گا۔ ورچوئل ٹور راج بھون کے ذریعہ یوپی ایس ایس یونیورسٹی کے تعاون سے تیار کیا گیا، جسے راج بھون کی ویب سائٹ پر جا کر دیکھا جا سکتا ہے ۔
ورچوئل ٹور کے ویڈیو پیغام میں گورنر نے کہا، "راج بھون دہرادون، ایک تاریخی مقام ہونے کے علاوہ، اپنے دلکش فن تعمیر اور خوبصورت باغات کے لیے مشہور ہے ۔ یہاں کا پرامن اور پرسکون ماحول دیکھنے والوں کو بہت متاثر کرے گا۔ موجودہ دور ٹیکنالوجی اور جدیدیت کا دور ہے ۔ اے آئی کے ذریعے پوری دنیا میں ایک نئے انقلاب کا آغاز ہوا ہے ۔ اے آئی مستقبل کی بات نہیں ہے بلکہ یہ موجودہ وقت میں ہمارے ارد گرد اپنی اہم جگہ بنا رہا ہے ۔ ہمیں بھی وقت کی رفتار کے ساتھ آگے بڑھتے رہنا چاہیے ، اسی بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم راج بھون میں اے آئی کے ذریعے مختلف نئے تجربات کر رہے ہیں، یہ ورچوئل ٹور ان کوششوں میں سے ایک ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملک اور ریاست کے تمام لوگ راج بھون دہرادون کے شاندار ورثے اور ہمارے اختراعی تجربات سے خود کو جوڑ سکیں اور اپنے تجربات بھی شیئر کرسکیں۔
پروگرام کے دوران، گورنر نے صدر جمہوریہ کو اپنی تیس ماہ (ڈھائی برس) کی مدت کار پر مبنی کافی ٹیبل بک ‘کرتویہ پتھ پر اگرسر… دیو بھومی میں سیوا کے تیس ماہ’ پیش کی۔ اس کافی ٹیبل بک میں گورنر کے ڈھائی سالہ دور سے متعلق اہم پروگراموں کی معلومات اور تصاویر کو مرتب کیا گیا ہے ۔
قبل ازیں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے راج بھون میں واقع راجپرگیشور مہادیو مندر میں پوجا ارچنا کی اور ملک و ریاست کے لوگوں کی خوشی، خوشحالی اور بھلائی کی خواہش کی۔
اس موقع پر خاتون اول گرمیت کور، سکریٹری، گورنر روی ناتھ رامن، ایڈیشنل سکریٹری سواتی ایس بھدوریا، یو پی ای ایس کے وائس چانسلر پروفیسر۔ شری رام شرما، جوائنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن ڈاکٹر نتن اپادھیائے ، سینئر پروگرامر وریندر سنگھ پنڈیر، پروفیسر۔ پنکج بدونی وغیرہ موجود تھے ۔