نئی دہلی//سپریم کورٹ نے جمعرات کو سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے لیڈر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعظم خان کی عبوری ضمانت کی درخواست قبول کر لی جسٹس ایل ناگیشور راؤ، جسٹس بی آر گیوی اور اے ایس بوپنا پر مشتمل بنچ نے آئین کے آرٹیکل 142 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے عبوری ضمانت کا حکم جاری کرتے ہوئے درخواست گزار سابق وزیر کو متعلقہ عدالت کے سامنے دو ہفتوں کے اندر باقاعدہ ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی اجازت دی۔
سپریم کورٹ نے 17 مئی کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کی طرف سے ضمانت کے معاملے میں کوئی بھی فیصلہ لینے میں تاخیر پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔
ہائی کورٹ نے گزشتہ سال دسمبر میں سابق وزیر کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس درمیان درخواست گزار نے عبوری ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، جہاں اسے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
پچھلی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اس حقیقت کا نوٹس لیا تھا کہ درخواست گزار خان کو 87 میں سے 86 مقدمات میں ضمانت دی گئی تھی اور زمین پر قبضے کے مبینہ کیس میں ضمانت کا فیصلہ کرنے میں تاخیر پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سخت تبصرے کیے تھے۔