واشنگٹن ڈی سی//
چین کے ساتھ اپنی مسلسل ٹیک جنگ کے درمیان، ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے پیر کو تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کمپنی کو 6.6 بلین امریکی ڈالر کی گرانٹ کا اعلان کیا ہے تاکہ چپ بنانے والی کمپنی "دنیا کے جدید ترین سیمی کنڈکٹرز” کے لیے ملک میں تیسرا پلانٹ تعمیر کرے۔
اس کے علاوہ، واشنگٹن سے 5 بلین امریکی ڈالر کا قرضہ تائیوان کی فرم کو فراہم کیا جائے گا، جو ریاست ایریزونا میں تین سیمی کنڈکٹر فیبریکیشن پلانٹس، یا فیبس، کی تعمیر کے لیے 65 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرے گی۔ امریکی محکمہ تجارت کے مطابق تیسرا پلانٹ دہائی کے اختتام سے پہلے بنایا جائے گا اور 2 نینو میٹر یا اس سے زیادہ جدید چپس تیار کرے گا۔
امریکی صدر جو بائڈن نے ایک بیان میں کہاکہ ٹی ایس ایم سی کی ریاستہائے متحدہ کے ساتھ تجدید وابستگی، اور ایریزونا میں اس کی سرمایہ کاری سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کے لیے ایک وسیع کہانی کی نمائندگی کرتی ہے جو امریکہ میں بنائی گئی ہے اور امریکہ کی معروف ٹیکنالوجی فرموں کے مضبوط تعاون کے ساتھ ان مصنوعات کی تیاری کے لیے جن پر ہم ہر روز انحصار کرتے ہیں ۔
اس پیشرفت نے بائیڈن انتظامیہ کے چپس اور سائنس ایکٹ کے لیے دباؤ کی نشاندہی کی، جس پر 2022 میں قانون میں دستخط کیے گئے اور امریکہ میں مینوفیکچرنگ کی سہولیات کی تعمیر کے لیے سیمی کنڈکٹر کمپنیوں کو آمادہ کرنے کے لیے براہ راست گرانٹس کے علاوہ 75 بلین امریکی ڈالر کے قرضے اور گارنٹی کے طور پر 39 بلین امریکی ڈالرمختص کیے گئے۔
امریکہ اس وقت دنیا کے 10 فیصد سے بھی کم چپس تیار کرتا ہے اور کوئی بھی جدید ترین چپس تیارنہیںکرتا۔ کامرس ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ ٹی ایس ایم سی ایریزونا کی طرح کی نئی سرمایہ کاری کی وجہ سے، امریکہ اب 2030 تک دنیا کی معروف ترین چپس کا تقریباً 20 فیصد پیدا کرنے کے راستے پر ہے۔
انہوں نے نے مزید کہا کہ پوری صلاحیت کے ساتھ، تائیوان کی کمپنی کے تین فیب دسیوں لاکھوں لیڈنگ ایج چپس تیار کریں گے جو 5G/6G اسمارٹ فونز، خود مختار گاڑیاں اور اے آئی ڈیٹا سینٹر سرورز جیسی مصنوعات کو طاقت فراہم کرتے ہیں۔
ٹی ایس ایم سی کے بڑے کلائنٹس میں اے ایم ڈی، ایپل، این ویڈیا اور کوالکومشامل ہیں۔ امریکی محکمہ نے کہا کہاس سے سائنس اور ٹیکنالوجی کی جدت طرازی میں امریکہ کی مسابقتی برتری کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔