سرینگر//
وادی میں جاری بجلی بحران میں بہتری آنے کے بجائے سپلائی پوزیشن ہر گزرتے دن کے ساتھ ابتر ہوتی جارہی ہے ،جس کی وجہ سے عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر‘ ناصر اسلم وانی نے کہا کہ۲۰۱۵سے مسلسل طور پر بجلی فیس میں بے تحاشہ اضافہ کیا گیا لیکن سپلائی پوزیشن ہر گزرتے سال کے ساتھ ابتر سے ابتر ہوتی جارہی ہے ۔
وانی کاکہنا تھا’’وادی کے شہر شہری علاقوں میں کئی کئی گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے اور باقی وقت میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہتی ہے جبکہ دوردراز، دیہات اور بالائی علاقوں کا تو خدا ہی حافظ ہے ‘‘۔
این سی صوبائی صدر نے کہا کہ ان علاقوں میں رہنے والی آبادی بجلی کے درشن کیلئے بھی ترستے ہیں اور اگر کبھی خدا نخواستہ بجلی آبھی جاتی ہے تو وہ وولٹیج اتنی کم ہوتی ہے کہ بلب کو ڈھونڈنے کیلئے موم بتی جلانی پڑتی ہے ۔ان کاکہنا تھا’’ ایسا کوئی دن نہیں گزرتا جب لوگ سڑکوں پر بجلی اور پینے کے پانی کی بدترین سپلائی کیخلاف احتجاج نہیں کرتے دیکھے جاسکتے ہیں‘‘۔
وانی نے کہا کہ ہزاروں میں بجلی فیس کی ادائیگی کے باوجود بھی صارفین کو معقول بجلی فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی بدترین سپلائی سے چھوٹے کارخانہ دار اور صنعتیں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہتے ہیں۔
این سی صوبائی صدر نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ عوام کو آرام و آسائش پہنچانے کیلئے بجلی کی سپلائی میں معقولیت لانے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔