نئی دہلی///
مرکزی حکومت نے مسلم کانفرنس جموں و کشمیر کے دو دھڑوں پر ہندوستان مخالف اور پاکستان نواز پراپیگنڈہ کرنے اور لوگوں سے انتخابات میں حصہ لینے سے گریز کرنے پر پانچ سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ‘ امیت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کسی بھی شخص کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
شاہ نے کہا کہ دہشت گرد نیٹ ورکس پر حملہ کرتے ہوئے حکومت نے مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (سمجی دھڑا) اور مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (بھٹ دھڑے) کو غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔
شاہ نے’ایکس‘پر لکھا’’یہ تنظیمیں ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث رہی ہیں‘‘۔
منگل کے روز حکومت نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر (جے ای آئی) پر عائد پابندی میں مزید پانچ سال کی توسیع کردی تھی کیونکہ وہ ملک کی سلامتی کیلئے خطرہ بننے والی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے چہارشنبہ کے روز ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ غلام نبی سمجی کی سربراہی میں مسلم کانفرنس جموں و کشمیر سمجی دھڑا (ایم سی جے کے۔ایس) اپنے ہندوستان مخالف اور پاکستان نواز پروپیگنڈے کے لئے جانا جاتا ہے اور اس کے ارکان دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کرنے اور جموں و کشمیر میں دہشت گردوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے میں ملوث رہے ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایم سی جے کے۔ایس کے رہنما اور ارکان پاکستان اور اس کی پراکسی تنظیموں سمیت مختلف ذرائع سے غیر قانونی سرگرمیوں کو انجام دینے کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے میں ملوث رہے ہیں، جس میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کرنا اور جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر مسلسل پتھراؤ شامل ہے۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ اس کے علاوہ ایم سی جے کے۔ ایس نے مسلسل کشمیر کے عوام سے کہا ہے کہ وہ انتخابات میں حصہ لینے سے گریز کریں اور اس طرح ہندوستانی جمہوریت کے بنیادی آئینی طور پر تسلیم شدہ بنیادی اصولوں کو نشانہ بنایا اور ان میں رکاوٹ ڈالی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایم سی جے کے۔ ایس اور اس کے ارکان اپنی سرگرمیوں سے ملک کے آئینی اختیار اور آئینی ڈھانچے کی سراسر بے عزتی کرتے ہیں اور وہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں جو ملک کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے لئے نقصان دہ ہیں۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ ایم سی جے کے۔ ایس ملک مخالف اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہو کر جموں و کشمیر کو ہندوستان سے الگ کرنے کے فروغ، معاونت اور حوصلہ افزائی میں بھی ملوث ہے۔ لوگوں میں عدم محبت کے بیج بورہے ہیں۔ لوگوں کو امن و امان کو غیر مستحکم کرنے کی ترغیب دینا۔ جموں و کشمیر کو یونین آف انڈیا سے الگ کرنے کے لئے ہتھیاروں کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنا؛ اور جموں و کشمیر میں متعدد مواقع پر انتخابات کے بائیکاٹ کی کال دے کر قائم حکومت کے خلاف نفرت کو فروغ دیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کی رائے ہے کہ اگر مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (سمجی دھڑے) کی غیر قانونی سرگرمیوں پر فوری طور پر روک یا کنٹرول نہیں کیا جاتا ہے تو وہ اس موقع کا استعمال ملک مخالف سرگرمیوں کو جاری رکھنے کیلئے کرے گی جو ملک کی علاقائی سالمیت ، سلامتی اور خودمختاری کے لئے نقصان دہ ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ گروپ جموں و کشمیر کی علیحدگی کی وکالت کرتا رہے گا اور ہندوستان کے خلاف ناراضگی پیدا کرنے اور امن عامہ میں خلل ڈالنے کے ارادے سے وہاں کے لوگوں میں غلط بیانیہ اور ملک مخالف جذبات کو فروغ دینا جاری رکھے گا۔
وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن میں کہا کہ اس لئے اب غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ۱۹۶۷ (۳۷آف۱۹۶۷)کی دفعہ ۳کی ذیلی دفعہ (۱)کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مرکزی حکومت مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (سمجی دھڑا) (ایم سی جے کے-ایس) کو غیر قانونی تنظیم قرار دیتی ہے۔یہ پابندی پانچ سال تک جاری رہے گی۔
وزارت داخلہ نے ایک علیحدہ نوٹیفکیشن میں کہا کہ عبدالغنی بھٹ کی سربراہی میں مسلم کانفرنس جموں و کشمیر بھٹ دھڑا (ایم سی جے کے۔بی) غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے، جو ملک کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے لئے نقصان دہ ہے۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ ایم سی جے کے بی کے کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ روابط ہیں اور اس نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی حمایت کی ہے اور اس کے ارکان جموں و کشمیر کو یونین آف انڈیا سے الگ کرنے کیلئے ہندوستان کے خلاف نفرت اور عدم اطمینان کے جذبات پیدا کرنے میں ملوث رہے ہیں۔
ایم سی جے کے۔ بی کے قائدین اور ارکان پاکستان اور اس کی پراکسی تنظیموں سمیت مختلف ذرائع سے غیر قانونی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لئے فنڈز اکٹھا کرنے میں ملوث رہے ہیں جن میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کرنا ، جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر مسلسل پتھراؤ شامل ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایم سی جے کے ۔بی نے متعدد مواقع پر انتخابات کے بائیکاٹ کی کال دے کر جموں و کشمیر میں لوگوں کی خواہش اور جمہوری عمل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ گروپ ملک مخالف اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہو کر جموں و کشمیر کو ہندوستان سے الگ کرنے کی ترغیب دینے، اس کی مدد کرنے اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے میں بھی ملوث ہے۔ لوگوں میں عدم محبت کے بیج بورہے ہیں۔ لوگوں کو امن و امان کو غیر مستحکم کرنے کی ترغیب دینا۔ جموں و کشمیر کو الگ کرنے کے لئے مسلح جدوجہد کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنا۔ اور قائم شدہ حکومت کے خلاف نفرت کو فروغ دے رہے ہیں۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت مسلم کانفرنس جموں و کشمیر (بھٹ دھڑے) (ایم سی جے کے۔بی) کو پانچ سال کے لئے غیر قانونی تنظیم قرار دیتی ہے۔ (ایجنسیاں)