نئی دہلی//عام آدمی پارٹی نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام (پی ایم ایل اے ) ایکٹ دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے بنایا گیا تھا لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت والی مرکزی حکومت اپوزیشن لیڈروں کے خلاف اس کا غلط استعمال کر رہی ہے ۔
عام آدمی پارٹی کی سینئر لیڈر اور کابینی وزیر آتشی نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ ٹھیک ایک سال قبل دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے سینئر لیڈر منیش سسودیا کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں پہلے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے گرفتار کیا، پھر کچھ دنوں بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گرفتار کیا۔ دہلی کے لاکھوں بچوں کو بہتر مستقبل دینے کے لیے دن رات کام کرنے والا شخص ایک سال سے جیل میں ہے ۔
محترمہ آتشی نے کہا کہ یہ نام نہاد شراب گھپلہ دو سال سے زیر تفتیش ہے ۔ دو سال سے ای ڈی اور سی بی آئی کے 500 افسران اس معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ دہلی کے ہر حصے میں ہزاروں چھاپے مارے گئے ۔ اس دوران مسٹر سسودیا کے گھر، گاؤں، دفتر اور لاکر کی تلاشی لی گئی، لیکن دو سال گزرنے کے باوجود اس نام نہاد گھپلے کا ایک روپیہ بھی برآمد نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر سسودیا کو ضمانت نہ ملنے کی واحد وجہ پی ایم ایل اے ہے ۔ ملک کا یہ واحد قانون ہے جس میں ضمانت ملنا تقریباً ناممکن ہے ۔ یہ قانون دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے بنایا گیا تھا لیکن آج پورا ملک جانتا ہے کہ اس کا استعمال اپوزیشن جماعتوں پر حملہ کرنے کے لیے ہو رہا ہے ۔ آج ای ڈی اور پی ایم ایل اے کا استعمال اپوزیشن لیڈروں کے خلاف کیس درج کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے ۔ اس کا استعمال اپوزیشن لیڈروں کو ایک ایک کرکے جیلوں میں ڈالنے اور ضمانت نہیں دینے کے لئے ہورہا ہے ۔
ساتھ ہی پارٹی کے سینئر لیڈر اور کابینی وزیر سوربھ بھردواج نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو جس طرح دبانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے عوام اس ناانصافی کو دیکھ رہے ہیں۔ بی جے پی نے سیاست کی اخلاقیات کو نچلی سطح پر پہنچا دیا ہے ۔ انہوں نے سیاست کے اندر جو سلسلہ شروع کیا ہے اس سے ملکی سیاست کو جو دھچکا لگا ہے وہ کئی دہائیوں تک لوگوں کو پریشان کرے گا۔ لوگوں کو یاد ہوگا کہ ایک حکومت تھی جس نے اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ ایسا سلوک کیا جس کے بعد ملک کی دشمنی، ظلم اور انتقام کی سیاست شروع ہوئی۔