نئی دہلی// سابق مرکزی وزیر شرد پوار نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے ، جس میں ان کے بھتیجے اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے خیمے کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ساتھ ہی پارٹی کے انتخابی نشان ‘گھڑی’ کا اصل مالک قرار دیا گیا ہے ۔
اجیت پوار کے خیمے نے اس سے قبل 7 فروری کو سپریم کورٹ میں ‘کیویٹ’ پٹیشن دائر کی تھی، جس میں یہ استدعا کی گئی تھی کہ اگر الیکشن کمیشن کے فیصلے کو شرد پوار کے خیمے نے چیلنج کیا تو ان کا (اجیت کا) موقف بھی سننا ضروری ہے ۔ اپنی درخواست میں انہوں نے کوئی یکطرفہ حکم جاری نہ کرنے کی استدعا کی ہے ۔
الیکشن کمیشن نے 6 فروری 2024 کو اجیت پوار کے دھڑے کو اصلی این سی پی قرار دیا تھا اور اسے انتخابی نشان ‘گھڑی’ کا حقدار قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ مسٹر اجیت پوار، متعدد دیگر پارٹی ایم ایل اے کے ساتھ، گزشتہ سال مہاراشٹر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مخلوط حکومت میں شامل ہوئے تھے ۔
الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیے گئے حلف نامہ میں اجیت پوار کے دھڑے نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے این سی پی کے کل 81 میں سے 57 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے ، جب کہ صرف 28 ایم ایل اے شرد پوار گروپ کے ساتھ ہیں۔