واشنگٹن//
رواں سال امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ری پبلیکنز امیدوار کی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑی کامیابی مل گئی ہے غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کے 4 سالہ مدت کے لیے رواں سال ہونے والے صدارتی الیکشن میں ری پبلیکنز کی جانب سے امیدواری کی دوڑ میں شامل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑی کامیابی مل گئی ہے کیونکہ امریکی ریاست فلوریڈا کے گورنر ران ڈی سینٹس نے نیو ہمپشائر پرائمری سے دو دن قبل اپنی ریپبلیکن صدارتی مہم کو معطل کرتے ہوئے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔
گورنر فلوریڈا کے اس اعلان کے بعد نیوہمپشائر پرائمری کی دوڑ میں ڈونلڈ ٹرمپ اور اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر نکی ہیلی آخری اہم امیدواروں کے طور پر رہ گئے ہیں۔
ران ڈی سینٹس نے اس حوالے سے اتوار کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ یہ بات میرے لیے واضح ہے کہ ریپبلیکن پرائمری ووٹرز کی اکثریت ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک اور موقع دینا چاہتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے ریپبلیکن امیدوار کی حمایت کے عہد پر دستخط کیے ہیں اور میں اس کا احترام کروں گا۔ ٹرمپ کو میری سپورٹ حاصل ہے کیونکہ ہم ماضی کے ریپبلیکن گارڈ کی طرف واپس نہیں جا سکتے جو کہ نکی ہیلی کی نمائندگی کرنے والی کارپوریٹ ازم کی ایک نئی شکل ہے۔
دوسری جانب ٹرمپ کی الیکشن مہم کی جانب سے ران ڈی سینٹس اور دیگر سابق صدارتی امیدواروں کی حمایت کو ایک اعزاز قرار دیا گیا ہے۔
اس نئی پیش رفت کے بعد سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے نومبر کے صدارتی انتخاب دو معمر سیاست دانوں 77 سالہ ٹرمپ اور 81 سالہ جو بائیڈن کے درمیان متوقع ہے تاہم ٹرمپ کو ایسے غیر معمولی قانونی مسائل کا سامنا ہے جو پھر سے ان کے وائٹ ہاؤس پہنچنے کی راہ میں رکاوٹ بھی بن سکتے ہیں۔