بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

خشک سالی کا قہر

پانی، بجلی کا نیا بحران، پیداوار تھم

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-01-17
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

مسلسل خشک سالی اور موسمیاتی تبدیلی کا قہر نے وادی کشمیر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔یہ قہر مزید کچھ دنوں ،ہفتوں جاری رہا تو اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ آنے والے مہینوں میں اس کے کس قدر منفی تکلیف دہ اور پریشان کن اثرات اہل وادی پر مرتب ہوں گے۔
پانی کے سوتے خشک تونہیں ہوئے البتہ سطح تیزی سے گرتی جارہی ہے۔جہلم کی سطح آب سنگم کے مقام پر ایک فٹ سے بھی کم ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ شہرہ آفاق ڈل جھیل، وُلر جھیل اور دوسرے ندے نالے ،جشمے اور پانی کے ذرائع بڑی حدتک متاثر ہوتے جارہے ہیں۔ سطح آب میںتیزی سے کمی واقع ہونے کا براہ راست اثرپینے کے پانی کی ترسیل کے موجودہ نظام اور حجم پر پڑنا ناگزیر ہے جبکہ پہلے ہی کئی علاقے اور بستیاں پانی کی قلت کے حوالہ سے اپنی تکلیف اور پریشان حالی کو زبان دے رہی ہیں۔ فی الوقت سب سے زیادہ متاثرہ سنٹرل کشمیرہورہاہے۔
محکمہ جل شکتی اس صورتحال کے ہوتے اپنی تشویش ظاہرکررہی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ اگرآنے والے کچھ دنوں میںبارشیں اور برفباری نہ ہوئی تو آنے والے موسم گرما میںپانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا ہوگا۔ یہ ایک ایسی صورتحال ہے جوا نسانی ہاتھوں کی پہنچ سے باہر ہے۔ یہ تشویش ناک صورتحال ان خودغرض، مفاد پرست، لالچی اور ہوس گیر ذہنیت کے حامل افراد کے لئے واضح پیغام بھی ہے جو قدرت کے قائم کردہ نظام کے ساتھ مجرمانہ چھیڑ چھاڑاورکھلواڑ کے مسلسل مرتکب ہورہے ہیں۔ وہ اپنے مفادات کی عینک سے اپنے لئے دنیاوی فوائد حاصل کرنے کیلئے نظام قدرت کے ساتھ مجرمانہ کھلواڑ کے لئے کسی بھی حدتک جاسکتے ہیں لیکن ان کا قدرت کے نظام کے ساتھ ان مجرمانہ حرکتوں اور سرگرمیوں کا خمیازہ دوسرے لوگوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔
مسلسل خشک سالی کے منفی اور انتہائی نقصان دہ اثرات نہ صرف پانی کی قلت کی صورت میں مرتب اور برآمد ہوں گے بلکہ زرعی پیداوار بھی بری طرح سے متاثر ہوگا۔ میوہ صنعت پر مختلف جراثوم حملہ آور ہوں گی جبکہ غذائی اجناس کی پیداوار کا حجم بہت حد تک گھٹ جائے گا جس کا تصور ہی لرزہ خیز ہے۔ اللہ رحم کرے ورنہ فاقہ کشی تک کی نوبت آسکتی ہے ۔ سیاحت جس کا کئی دہائیوں کے نامسائد حالات کے بعد احیا ء ہونے جارہاتھا بھی سنگین طور سے متاثر ہوگی۔ جبکہ منفی اثرات ابھی سے ظاہر ہونا شروع ہوچکے ہیں۔
پہلگام، گلمرگ، سونہ مرگ اور دوسرے سیاحتی مراکز کیلئے جو بُکنگ پیشگی ہوئی تھی وہ دھڑا دھڑ منسوخ ہورہی ہے ۔ ایک فوری تخمینہ کے مطابق فی الوقت تک پچاس فیصد ایڈوانس بُکنگ منسوخ ہوچکی ہے۔ سیاحت کی صنعت سے وابستہ افراد اور اداروںنے سیاحوں کی متوقع آمد کے تعلق سے جو پیشگی انتظامات کئے تھے اور جن انتظامات پر سرمایہ کاری کی گئی تھی وہ پھر سے مالی خسارہ سے دوچار ہورہے ہیں۔اس طبقہ کیلئے بھی یہ صورتحال انتہائی تکلیف کاموجب بن سکتی ہے۔
پانی کے سپلائی نظام کے ساتھ ہی پہلے سے موجود بجلی کا بحران بھی مزید گہرا ہوتا جائے گا کیونکہ بجلی کی پیداوار ی صلاحیت محض ۲؍سومیگاواٹ رہ گئی ہے۔ فی الوقت مرکزی پول سے ضرورت کی تکمیل کیلئے بجلی حاصل کی جارہی ہے لیکن خشک سالی کے بڑھتے سیایے اس کی پیداواری صلاحیت مزید منفی طور سے متاثر ہوسکتی ہے۔
بجلی بحران مزید شدت اختیار کرنے کی صورت میں صنعتی اور کارخانوں کی پیداوار منفی تک گر سکتی ہے جس کا لازمی نتیجہ لوگوں کے روزگار پر بھی پڑے گا۔ ہزاروں افراد روزگار سے محروم ہوسکتے ہیں جبکہ مارکیٹ کو ان اشیاء کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ ایک بحیثیت مجموعی تشویش ناک اور تکلیف دہ صورتحال ہے ۔ عموماً ا س نوعیت کی صورتحال کیلئے عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ قراردیاجارہا ہے۔ لیکن کوئی خود سے یہ سوال نہیں کررہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجوہات کیا ہیں۔ اس تبدیلی میں لالچی انسانی ہاتھوں کا کس حدتک عمل دخل ہے ۔ قدرت نے کائنات کی تشکیل کے ساتھ ہی بنی نوع انسان کیلئے اپنی رحمتوں اور عافیتوں کے تمام تر دروازے کھول کر راحت بخش وسائل وقف کئے تھے۔ لیکن ناشکرے انسان نے ان رحمتوں کی قدر کی اور نہ نظام قدرت کا احترام اور تقدس ملحوظ خاطر رکھا۔
اپنے کشمیر کی مثال اورنقشہ سامنے ہے۔ پہاڑوں،گلیشئروں سرسبز اورگھنے جنگلات ، ندی نالوں ، جھیلوں ،دریائوں ،چشموں کی صورت میں کیا کچھ کشمیرکو دستیاب نہیں تھا لیکن نہ صرف خودحکمرانوں اورآمروں نے کشمیرکے ان خزانوں پر ڈاکے ڈالے بلکہ اپنے منظور نظروں اور پروردوںکو بھی لوٹ اور ڈاکہ ڈالنے کی کھلی لائسنس عطاکرتے رہے۔ ابتدا اگر مطلق العنانیت کے دور سے ہوا توآزادی کے بعد نام نہاد کٹ پتلی حکومتوں نے اپنی اندھی سیاسی مصلحتوں اور سب سے بڑھ کر اپنی کورپٹ ذہنیت اور مادہ پرستی کی خواہشات کی راہ میں فاریسٹ لیسیوں کے ایک بڑے ٹولے کو جنم دیا جنہوںنے محض چند روپے کی لائسنس فیس ادا کرکے کروڑوں؍اربوں روپے مالیت کے جنگلات کا صفایا کرکے رکھدیا ۔
کشمیرمیں موسمیاتی تبدیلی کی سمت میں ۷۵؍ سال قبل اسی لائسنس راج کی وساطت سے بُنیاد رکھی گئی، جو بعد کے آنے والے برسوں میں نئی نئی مصلحتوں کے تحت اپنے بال وپر پھیلاتی رہی۔ بہرحال آج یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے، حکومت ، اس کی ایڈمنسٹریشن اورعوام سب کیلئے۔ اس چیلنج سے کیسے نمٹا جاسکتا ہے وہ قدرے مشکل ہے ،ا س لئے کہ بارشیں اور برفباری انسان کے حد اختیار میںنہیں یہ قدرت کے اپنے ہاتھوں میں مخصوص ہے۔ البتہ عاجزی اور عفوودرگزر اور سجدہ ریز ہوکر اللہ تعالیٰ سے اپنی رحمتوں کے نزول کی صداہی بلند کی جاسکتی ہیں، جس عاجزی اور سجدوں کا آغاز کشمیرکے مختلف مقامات پر نماز استسقاء کی ادائیگی سے ہورہاہے، اس کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ اللہ کی رحمت جوش میں آئے اور ہم بحیثیت مجموعی اللہ کی رحمت سے ایک بار پھر مستفید ہوسکیں۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

چلہ کلان کی من مانی

Next Post

حارث نے ریٹائرمنٹ کا ذہن کیوں بنالیا تھا؟ وجہ سامنے آگئی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
لیام ڈاؤسن کی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر وکٹ لی، حارث رؤف

حارث نے ریٹائرمنٹ کا ذہن کیوں بنالیا تھا؟ وجہ سامنے آگئی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.