سرینگر//
خشک سالی کے باعث سیاحتی مقام گلمرگ ریگستان میں تبدیل ہو کررہ گیا ہے اور وہاں آنے والے سیاح مایوس ہو کر واپس لوٹ رہے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ متعدد غیر مقامی سیاحوں نے بکنگ منسوخ کی جس وجہ سے وادی کے سیاحتی سیزن پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے۔
ممبئی کی ایک خاتون سیاح ریشما نے بتایا کہ گلمرگ میں برف و باراں دیکھنے کیلئے آئی لیکن یہاں پر کر مایوسی ہوئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ایسا نظارہ کھبی نہیں دیکھا، گلمرگ کی پہاڑیاں ریگستان کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ان کے مطابق برف و باراں نہ ہونے کے باعث مایوس ہوکر ہی واپس گھر لوٹنا پڑ رہا ہے ۔
ریشمانے کہا کہ جنوری مہینے میں گلمرگ کے پہاڑ برف سے ڈھکے ہوتے تھے لیکن یہاں آکر ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے سوکھا پڑ گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ وادی میں خشک سالی اور برف باری نہ ہونے کی وجہ سے متعدد سیاحوں نے بکنگ منسوخ کی ہے جس وجہ سے سیاحتی سیزن پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
وادی کشمیر میں جاری خشک موسمی صورتحال سے نہ صرف یہاں مختلف شعبہ ہائے حیات متاثر ہو رہے ہیں بلکہ غیر مقامی سیاحوں میں بھی مایوسی دیکھی جا رہی ہے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خشک موسمی صورتحال سے وادی میں جہاں ایگریکلچر اور ہار ٹیکلچر کے شعبوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں وہیں شعبہ سیاحت بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا ہے ۔
محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ وادی میں جاری خشک موسمی صورتحال کے دور رس نتائج بر آمد ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا’’پانی کی قلت سے ایگریکلچر کے شعبے پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور شعبہ ہارٹی کلچر بھی متاثر ہوسکتا ہے خشک موسم سے درختوں پر شگوفے قبل از وقت پھوٹ سکتے ہیں جس سے میوہ کو نقصان ہوسکتا ہے ۔‘‘