سرینگر//
وادی کشمیر کے شری مہاراجہ ہری سنگھ (ایس ایم ایچ ایس) ہسپتال میں ۲۰۲۳کے دوران مجموعی اموات کی شرح میں قدرے کمی درج ہوئی ہے ۔
محکمہ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے ایک ترجمان کے مطابق سال۲۰۲۳کے دوران۳۰نومبرتک ۷۲ہزار۷سو۹۵مریضوں کو ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں علاج و معالجے کیلئے داخل کیا گیا اور اس مدت کے دوران ہسپتال میں۲ہزار۹۵اموات واقع ہوئیں۔
ترجمان نے کہاکہ۲۰۲۲کے دوران ایک لاکھ۹ہزار۲سو۲مریض ہسپتال داخل ہوئے جبکہ اس دوران۳ہزار۲سو۱۸؍اموات درج ہوئیں۔
ترجمان نے کہا کہ سال۲۰۲۲کے دوران اموات کی مجموعی شرح۹۸ء۲فیصد تھی جبکہ ۲۰۲۳کے دوران یہ شرح۸۷ء۲فیصد رہی۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں آئی پی ڈی کے اعداد و شمار کے مطابق اموات کی شرح معمول کے حد کے اندر ہے اور یہ کوئی تشویشناک امر نہیں ہے ۔
ترجمان نے بتایا کہ ہسپتال انتظامیہ نے گذشتہ تین برسوں میں مختلف کمپنیوں سے۱۵۶وینٹی لیٹر خریدے ہیں جن کا مقصد انتہائی نگہداشت کی صلاحیتوں کو مزید بڑھانا ہے ۔انہوں نے کہا’’کیجولٹی وارڈوں دونوں جراحی اور طبی کو مزید اپ گریڈ کیا گیا ہے جن مریضوں کے سروں کو شدید چوٹیں لگی ہیں ان کے لئے سرجیکل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں‘‘۔
ترجمان کا کہنا تھا’’ایک ہی جگہ پر چوبیس گھنٹے تمام ریڈیولاجیکل جانچ بشمول سی ٹی، یو ایس جی، ڈوپلر اور دیگر اعلیٰ درجے کی تحقیقات فراہم کی جاتی ہیں جن کی رپورٹس کو آن لائن دستیاب رکھا جاتا ہے ‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریس لیڈر سیف الدین سوز نے پیر کے روز ایس ایم ایچ ایس میں اموات کی تعداد میں’اضافہ‘درج ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔انہوں نے یہ معاملہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے مشیر کے ساتھ اٹھایا تھا۔