نئی دہلی// سال 2023 میں، ہندوستانی ریلوے نے اہل وطن کو وندے بھارت ایکسپریس اور امرت بھارت ایکسپریس ٹرینوں نیز امرت بھارت اسٹیشنوں کے ذریعہ جدید کاری کے ایک دور کا مضبوط آغاز کیا۔
پورے سال کے دوران اڈیشہ کے بالاسور میں ایک بڑا حادثہ پیش آیا، جس میں وزیر ریلوے اشونی ویشنو سمیت ریلوے کی وزارت کی اعلیٰ قیادت نے جس تیزی کے ساتھ راحت اور بچاؤ اور ٹریک کی مرمت کا کام مکمل کیا، اس نے ایک انوکھی مثال قائم کی۔ اس حادثے میں 294 جانیں گئیں۔
سال 2023 میں، وندے بھارت ایکسپریس ٹرینیں ملک کے مختلف علاقوں، ریاستوں میں بہت مقبول رہیں۔ ملک کی پہلی سیمی ہائی اسپیڈ وندے بھارت ٹرین کا آغاز 15 فروری 2019 کو نئی دہلی سے وارانسی کے لئے ہواتھا۔ سال کے اختتام سے ایک دن پہلے اجودھیا سے چھ وندے بھارت ٹرینیں چلائی گئیں۔ اس کے ساتھ اب تک 41 وندے بھارت ٹرینیں چل چکی ہیں۔ اس کی 82 خدمات ملک کے ہر حصے سے چل رہی ہیں۔ وارانسی-نئی دہلی کے درمیان دو وندے بھارت ٹرینیں اور نئی دہلی-شری ماتا ویشنو دیوی کٹرا کے لیے دو وندے بھارت ٹرین ملی ہیں۔ مجموعی طور پر اس سال 33 نئی وندے بھارت ٹرینیں چلائی گئی ہیں۔ یہ ٹرینیں 247 اضلاع کا احاطہ کرتی ہیں۔
چونکہ وندے بھارت ایکسپریس ٹرین ایک ایئر کنڈیشنڈ چیئر کار ٹرین ہونے کی وجہ سے متوسط [؟][؟]اور اعلیٰ طبقے کے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی تھی لیکن سال کے آخر میں ریلوے نے غریب مسافروں خاص طور پر چھوٹے روزگار کے لیے کم آمدنی والے طبقے کے لوگوں کے لئے پش پل ٹیکنالوجی پر مبنی نان ایئر کنڈیشنڈ کے ان ریزروڈ اور سلیپر کلاس کوچز پر مشتمل جدید ٹرین سیٹ تیارکئے جسے امرت بھارت ایکسپریس ٹرین کا نام دیا گیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اجودھیا میں منعقدہ ایک تقریب میں عام آدمی کے لیے پہلی امرت بھارت ایکسپریس ٹرین دہلی کے آنند وہار سے دربھنگہ (اجودھیا کے راستے ) اور دوسری ٹرین کا مالدہ ٹاؤن سے بنگلورو تک کے لئے آغاز کیا۔