بھوپال// 142 اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف کانگریس کی طرف سے آج منعقدہ احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کی مدھیہ پردیش یونٹ کے صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ پارلیمنٹ سے 142 ارکان کی معطلی جمہوریت کا قتل کرنے کے مترادف ہے ۔
پارٹی کی ریاستی اکائی نے آج راجدھانی بھوپال سمیت کئی ضلعی اکائیوں میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس دوران راجدھانی بھوپال کے روشن پورہ میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر پٹواری نے کہا کہ ہندوستان کی جمہوریت کی مثال دی جاتی ہے اور اس کی پیروی بھی کی جاتی ہے ۔ جمہوریت کا خاصیت یہ ہے کہ عام شہری آزادی سے اپنے خیالات کا اظہار کر سکتا ہے ۔ حکومت اور اپوزیشن ملک کی معاشی، سماجی اور سیاسی ترقی کی دو پٹریاں ہیں۔ ایسے میں 142 ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ سے نکالنا جمہوریت کے قتل کے مترادف ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی اور لوک سبھا جمہوریت کے مندر ہیں۔ عوام کو یقین ہے کہ اگر لوک سبھا یا اسمبلی میں کوئی سوال اٹھایا جائے گا تو اسے حل کیا جائے گا، لیکن بی جے پی نے اس یقین کو خاک میں ملا دیا ہے ۔
انتخابی نظام پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے مسٹر پٹواری نے کہا کہ جمہوریت میں ای وی ایم پر کتنے سوال اٹھ رہے ہیں۔ ملک میں جس طرح کے انتخابی نتائج آتے ہیں اس پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔ عام آدمی کا اب ای وی ایم پر بھروسہ نہیں ہے ۔
ریاستی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کی لاڈلی بہنوں کو دھوکہ دیا گیا ہے ۔ اگر امدادی قیمت پر دھان نہیں خریدا گیا تو کانگریس کا ہر کارکن سڑکوں پر اترے گا۔
پارلیمنٹ سے اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پر کانگریس آج پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کر رہی ہے ۔ اسی سلسلے میں دارالحکومت بھوپال میں بھی مظاہرے کیے گئے ۔ اس دوران مسٹر پٹواری کے ساتھ سابق مرکزی وزیر ارون یادو، سابق وزیر پی سی شرما اور سجن سنگھ ورما بھی موجود تھے ۔