سرینگر///
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) نے عالمی چیلنجوں کے درمیان ہندوستان کی معیشت اور اس کی ترقی کی تعریف کی ہے۔
فنڈ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان ایک اسٹار پرفارمر کے طور پر ابھرا ہے اورعالمی ترقی میں۱۶ فیصد سے زیادہ حصہ ڈالنے کا تخمینہ لگایا ہے۔
آئی ایم ایف کاکہنا ہے’’دانشمندانہ میکرو اکنامک پالیسیوں کی مدد سے ، ہندوستان اس سال دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں سے ایک بننے کی راہ پر گامزن ہے‘‘۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری اور لاجسٹکس تیار کرنے ‘ جو ٹھوس ترقی کی بنیاد کیلئے ضروری ہے‘ پر بہت زور دیا جا رہا ہے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے’’ حکومت نے کئی ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ہیں۔فلیگ شپ ڈیجیٹلائزیشن ہے ، جو بہت سے لوگوں میں بڑھ رہی ہے۔برسوں سے ہندوستان کو پیداواری صلاحیت میں اضافے اور ترقی کیلئے مستقبل میں ایک مضبوط پلیٹ فارم پر رکھا ہے ‘‘۔
رپورٹ میں رواں مالی سال کے دوران ہندوستانی معیشت کی شرح نمو ۳ء۶ فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق اگر جامع اصلاحات نافذ کی جائیں تو محنت اور انسانی سرمائے کے ساتھ ہندوستان میں اس سے بھی زیادہ ترقی کی صلاحیت موجود ہے۔ اس نے سفارش کی کہ پالیسی کی ترجیحات کو دوبارہ بھرنے پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے۔مالیاتی بفرز، قیمتوں کے استحکام کو محفوظ بنانا، مالی استحکام کو برقرار رکھنا، اورجامع ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ذریعے جامع ترقی کو تیز کرنا۔
آئی ایم ایف نے قیمتوں کے استحکام کے عزم کیلئے آر بی آئی کے فعال مانیٹری پالیسی اقدامات اور مضبوط کی تعریف کی۔اس نے اتفاق کیا کہ موجودہ غیر جانبدار مالیاتی اعداد و شمار پر منحصر نقطہ نظر پر مبنی پالیسی موقف مناسب ہے اورافراط زر کو آہستہ آہستہ ہدف پر واپس لانا چاہئے۔